ملکی اقتصادی بحالی کیلئے ترقیاتی شراکت داروں کے تعاون کی ضرورت ہے: وزیر خزانہ

Published On 28 April,2021 08:53 pm

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) وفاقی وزیرخزانہ و محصولات شوکت ترین نے کہا ہے کہ کووڈ 19 کی تیسری لہر مشکل ہے اور اس تناظرمیں اقتصادی بحالی کیلئے پاکستان کو اپنے ترقیاتی شراکت داروں کی تعاون کی ضرورت ہے، ملکی معیشت کی بحالی کے ابتدائی اعشاریے ملے ہیں، ملک میں بڑی صنعتوں کی پیداوارمیں نمایاں اضافہ ہواہے تاہم بحالی کے عمل کو تسلسل سے جاری رکھنا بیرونی معاونت کے بغیرممکن نہیں۔

انہوں نے یہ بات اقوام متحدہ کے اقتصادی اورسماجی کمیشن برائے ایشیاوبحرالکاہل (یونیس کیپ) کے 77 ویں اجلاس سے ورچوئل خطاب میں کہی۔ ورچوئل سیشن میں مالدیپ کے وزیرخانہ اورمنگولیا وجمہوریہ کرغزستان کے مندوبین شریک ہوئے، اجلاس کے شرکا نے ترقی پذیر ممالک کوقرضوں میں زیادہ سے زیادہ سہولت دینے کیلئے طریقہ کاروضع کرنے کی ضرورت پرزوردیا۔اجلاس کے شرکا نے مکالمہ کو جاری رکھنے اوروبا کے حوالہ سے ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ کرنے کی ضرورت پرزوردیا۔

وزیرخزانہ نے ورچوئل اجلاس سے ”کوروناوائرس کے تناظرمیں قرضوں میں سہولت۔علاقائی مکالمہ کتنا مفیدثابت ہوسکتا ہے“ کے موضوع پرخطاب کیا۔

انہوں نے کمیشن کے رکن ممالک کو کوویڈ 19 کی و جہ سے پاکستان کودرپیش اقتصادی چیلنجوں سے آگاہ کیا۔ خراب اقتصادی صورتحال اورادائیگیوں میں توازن کے بحران سے نکلنے کیلئے پاکستان نے 2018ء میں آئی ایم ایف کے ساتھ پروگرام کا آپشن لیا۔ آئی ایم ایف پروگرام کے پہلے جائزے میں پاکستان نے تمام نکات کامیابی سے مکمل کئے، کوویڈ 19 سے قبل تمام بنیادی اقتصادی اشاریے نمایاں بہتری کی عکاسی کررہے تھے،بدقسمتی سے کوویڈ کے جھٹکے نے بڑی حد تک اقتصادی سکڑاو پیداکیا۔ جزوی لاک ڈاون سے لوگ بے روزگارہوئے، سپلائی لائن میں تعطل آیا جبکہ اقتصادی سرگرمیاں بھی محدود ہوگئیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی معیشت پرکووڈ کے اقتصادی اثرات کوکم کرنے اورکاروبار وانسانی زندگیوں کے تحفط کیلئے حکومت نے ملکی تاریخ کے سب سے بڑے امدادی پیکج کا اعلان کیا، ایس ایم ایز کیلئے مراعات کا اعلان کیاگیا تاکہ چھوٹے کاروبارکو کیش مسئلہ نہ ہوں، تعمیرات اوراس سے منسلکہ شعبوں کوسہولیات فراہم کی گئی تاکہ مشکل وقت میں بڑھوتری عمل جاری رہے۔احساس پروگرام کے تحت ایک کروڑ60 لاکھ خاندانوں کو براہ راست نقد امدادفراہم کی گئی، اس پروگرام کے زریعہ تقریباً 46 فیصد ملکی آبادی کو امداد پہنچائی گئی ہے۔

وزیرخزانہ نے کہاکہ اس وقت آئی ایم ایف کے ساتھ پاکستان کاپروگرام بحال کیا گیاہے، پاکستان کے پاس اس وقت مالیاتی استحکام اورکووڈ 19 ومابعد کی صورتحال میں اقتصادی امداد میں کسی ایک کے چناؤ کے مشکل انتخاب کا مرحلہ درپیش ہے۔ کووڈ 19 کی تیسری لہر خاص طورپرمشکل ہے اوراس تناظرمیں اقتصادی بحالی کیلئے پاکستان کو ترقیاتی شراکت داروں کی تعاون کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان کی معیشت کی بحالی کے ابتدائی شارئیے ملے ہیں، ملک میں بڑی صنعتوں کی پیداوارمیں نمایاں اضافہ ہواہے تاہم اس کو تسلسل سے جاری رکھنا ضروری ہے جو بیرونی معاونت کے بغیرممکن نہیں ہے۔