اسلام آباد: (دنیا نیوز) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں ٹیکس حکام نے اعتراف کیا ہے کہ نئے بجٹ میں مرغی کے فیڈ، پولٹری فارم کی مشینری، گندم کے تھریشرز، بچوں کے لیے ڈبے اور خشک دودھ پر سیلز ٹیکس 10 فیصد سے بڑھا کر 17 فیصد کیا جا رہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس ہوا، فنانس بل کی کئی شقیں وزیر خزانہ شوکت ترین کی بجٹ تقریر کے برعکس نکلیں، ٹیکس حکام نے بجٹ میں مرغی کی فیڈ، پولٹری فارم کی مشینری، گندم کے تھریشرز، بچوں کے دودھ پرسیلز ٹیکس 10 فیصد سے بڑھا کر 17 فیصد کرنے کا اعتراف کیا۔
فنانس بل کے صفحہ 39 پر اراکین کمیٹی نے سر پکڑ لیے، مرغی کی فیڈ، سویا بین بیج، بنولہ گھی سمیت درجنوں اشیا پر سیلز ٹیکس 10 فی صد سے بڑھا کر 17 فی صد کرنے کی تجویز ہے ، کمیٹی نے دودھ پر سیلز ٹیکس بڑھانے کی تجویز مسترد کردی۔
رکن کمیٹی سلیم مانڈوی والا نے کہاکہ حکومت کا ٹیکس فری بجٹ کا بھانڈا پھوٹ گیا ہے ،مہنگائی کے مارے عوام کے لیے کھانے پینے کی اشیاء پر مزید ٹیکس لگائے جا رہے ہیں۔
سینیٹرشیری رحمان نے کہا،جہازوں اور پرزہ جات پر ٹیکس لگا نے سے پی آئی اے کا بیڑہ غرق ہوگا، سعدیہ عباسی کاکہناتھاکہ سونے پر سیلز ٹیکس ڈیڑھ فیصد سے بڑھا کر 17 فیصد کرکے غریبوں کے لیے بچیوں کی شادی مزید مشکل بنا دی گئی ۔