اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ ہم جیوپولٹیکل میں پھنسے ہوئے ہیں، پہلے ہی پتا تھا کہ فیٹف ہماری تعریف کرے گا اورمعاملہ ملتوی ہوگا۔
دنیا نیوز کے پروگرام ’دنیا کامران خان کیساتھ میں‘ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ دو روز قبل آئی ایم ایف سے مثبت بات چیت ہوئی، ہمارا آئی ایم ایف سے روڈ میپ مختلف ہے، آئی ایم ایف سے کہا ہے سرکلر ڈیٹ، پاور سیکٹر کو ٹھیک کریں گے، اگر بجلی کے ٹیرف میں اضافہ کریں گےتو لوگ سڑکوں پر آ جائیں گے۔ ہماری منزل مستحکم معیشت ہے۔
بجلی بحران سے متعلق بات کو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ تربیلا ڈیم میں پانی کی سطح کم ہے، ایک ہفتے تک بجلی کا مسئلہ حل ہو جائے گا۔
ایف اے ٹی ایف سے متعلق بات کرتے ہوئے شوکت ترین نے کہا کہ فیٹف نے پاکستان کی تعریف کی ہے، ہمیں پہلے ہی پتا تھا کہ فیٹف ہماری تعریف کرے گا اورمعاملہ ملتوی ہوگا۔ کوئی اورملک ہوتا تواس وقت گرے لسٹ سے نکل گیا ہوتا۔ ہم جیوپولٹیکل میں پھنسے ہوئے ہیں۔ کمنٹ نہیں کرتا چاہتا یہ ایک دباؤ ڈالنے کا طریقہ ہے۔
انہوں نے کہاکہ فاٹا،پاٹا تیس سال سے دہشت گردی کی زد میں ہیں۔ فاٹا،پاٹا کے لوگ دہشت گردی سے متاثرہوئے، فاٹا،پاٹا میں سٹیل مل لگنے سے مقامی لوگوں کوروزگارملا۔ تین سال پہلے پارلیمنٹ نے کہا فاٹا،پاٹا میں انڈسٹری سے ٹیکس نہیں لیں گے۔ مناسب نہیں کہ ٹیکس دینے والوں پرہی مزید ٹیکس لگادیں۔
اس سے قبل وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا تھا کہ ایک ہزارسی سی تک گاڑیوں پرٹیکس میں کمی کر دی، فوڈ آئٹمز پر ٹیکس واپس لے لیے۔
قومی اسمبلی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیرخزانہ شوکت ترین کا کہنا تھا کہ حکومت سنبھالی تو سب سے بڑا چیلنج کرنٹ اکاونٹ خسارہ تھا، ماضی میں جو گروتھ دکھائی گئی وہ قرض لے کر ہوئی۔ احساس وزیراعظم کا فلیگ شپ پروگرام ہے، ہرشہری بینک سے گھر بنانے کیلئے قرض لے سکتا ہے۔ میری گاڑی کی مد میں اسکیم متعارف کرائیں گے، انٹرنیٹ اور ایس ایم ایس پرکوئی ٹیکس نہیں ہوگا، موبائل فون پر 5 منٹ سے زیادہ کالز پر 75 پیسے ٹیکس ہوگا، آئی ٹی فرمز پر ٹیکس زیرو کر دیا۔
شوکت ترین نے کہا کہ دودھ پر ٹیکس ختم کر دیا، آٹے اور اس سے متعلقہ مصنوعات پر کوئی ٹیکس نہیں، پولٹری فیڈ پر ٹیکس 17 سے 10 فیصد کر دیا، زراعت کی ترقی پر 25 ارب اضافی خرچ کریں گے، اسپیشل ٹیکنالوجی زون بھی بنا رہے ہیں۔ پراپرٹی پر ٹیکس کی شرح 35 سے کم کر کے 20 فیصد کر دی ہے۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ سونے کی ویلیو ایڈیشن پر ٹیکس کی شرح 17 فیصد رہے گی، ٹیکسٹائل اشیا پر ٹیکس 12سے کم کر کے 10فیصد کر دیا، سرکاری ملازمین کے میڈیکل پر بھی ٹیکس ختم کر دیا ہے۔