گوجرانوالہ: (دنیا نیوز) تحریک انصاف کے سینئر رہنماؤں شوکت ترین اور حماد اظہر نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت نے روس سے سستا تیل لینے میں بہت دیر کر دی، روسی تیل پر رعایت 30 فیصد سے کم ہو کر 13 فیصد پر آ چکی ہے۔
حماد اظہر کے ہمراہ گوجرانوالہ میں کنونشن سے خطاب میں سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ پاکستان نیگٹو گروتھ کی طرف جا رہا ہے، مہنگائی کے 50 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گئے ہیں، اس وقت غریب آدمی پس رہا ہے، ملک میں ایل سی نہیں کھل رہی، ایئرلائن کو پیسے نہیں مل رہے، ترسیلات نومبرمیں 14 فیصد منفی پر ہیں، گزشتہ 7 سے 8 ماہ میں عوام سے زیادتی ہوئی، حکومت عوام کو بجلی اورتیل کی قیمتوں میں ریلیف دے، ہم نے کہا تھا اگرملک میں عدم استحکام ہوا تو معیشت نہیں سنبھالی جائے گی۔
شوکت ترین نے کہا کہ ہم نے نامور معاشی ماہرین کو اکٹھا کیا ہے، اس وقت سب سے بڑا مسئلہ ملک میں ڈالرز نہیں ہے، ایل سیز کھل نہیں رہیں، کمپنیوں کو پیسے نہیں مل رہے، ہمیں کہا گیا آپ کے پاس کیا پلان ہے، میں نے کہا انہوں نے ہمیں گھر سے نکالا ہے، ان کو پلان کیوں بتاؤں۔ انہوں نے کھڈے میں پھینک دیا، اب ریسکیو اینڈ ریکوری پلان ہم بنا رہے ہیں۔
سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے واپس مستحکم گروتھ کی طرف جانا ہے، انرجی اصلاحات بہت ضروری ہیں، ہم نے ٹیکس کلیولیکشن بڑھایا تھا ٹیکس پرٹیکس نہیں لگایا تھا، ہمارے دورمیں محصولات میں 30 فیصد کے حساب سے اضافہ ہو رہا تھا، ہمارے دورمیں معیشت 6 فیصد گروتھ اورآج منفی ہے، جب تک معیشت مستحکم نہیں ہو گی ہم آگے نہیں بڑھ سکتے۔
رہنما تحریک انصاف حماد اظہر نے کہا کہ ملک کے فیصلے اب بند کمروں میں نہیں ہونے چاہئیں، روس سے سستا تیل لینے میں موجودہ حکومت نے بہت دیرکر دی، اب روسی تیل پر رعایت 30 فیصد سے کم ہو کر 13 فیصد پر آ چکی، آج ملکی معیشت تباہ ہو چکی ہے۔