اسلام آباد:(دنیا نیوز) 2021 معاشی لحاظ سے نشیب و فراز کا سال رہا، مہنگائی، ڈالر کی اونچی اور قرضوں میں کئی گناہ اضافہ حکومت کے لیے درد سر بنا رہا جبکہ ٹیکس آمدن میں اضافے اور بجٹ خسارے میں کمی نے معیشت کسی حد تک سنبھالے رکھا۔
رواں سال مہنگائی 9.3 فیصد سے بڑھ 11.5 فیصد تک پہنچ گئی جبکہ ڈالر 160 سے بڑھ کر 178 کا ہوگیا۔ تعمیراتی صنعت اور اس سے جڑے دیگر شعبوں میں کاروباری سرگرمیاں تیز رہیں، تاہم سریا، سیمنٹ ، ریت کی قیمتوں میں کئی گنا اضافے نے عام آدمی کے گھر بنانے کا خواب چکنا چور کر دیا۔
دوسری جانب وزارت خزانہ کے اعداد و شمار کے مطابق سال 2021 میں جنوری سے ستمبر تک بجٹ خسارہ 2703 ارب 88 کروڑ روپے رہا جو 2020 کے اسی عرصے میں 2865 ارب 92 کروڑ روپے تھا، یوں سال 2021 کے پہلے 9 ماہ میں بجٹ خسارے میں گزشتہ سال کی نسبت 162 ارب روپے کی کمی ہوئی۔
رواں سال جنوری سے نومبر تک فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے 4868 ارب روپے کا ٹیکس جمع کیا جو گزشتہ سال ا سی عرصے میں 3706 ارب روپے تھا۔
اسٹیٹ بینک کے اعداد و شمار کے مطابق سال 2021 میں پاکستان کامجموعی قرض 5 ہزار ارب روپے اضافے کیساتھ 47 ہزار ارب روپے تک پہنچ چکا ہے۔
ماہرین معاشیات کاکہناتھاکہ توقع ہے نئے سال میں ملکی معیشیت کو قدرے بہتری آئی گے ، ڈالر کے مقابلے میں روپیہ مستحکم ہوگا اور مہنگائی کے ستائے عوام کو بھی ریلیف ملے گا۔