کوئٹہ : (دنیا نیوز) کوئٹہ سمیت شمالی بلوچستان شدید سردی کی لیپٹ میں ہیں، خون جما دینے والی ٹھنڈ کے باعث صارفین کو گیس پریشر میں کمی کے معاملے نے مشکلات سے دوچار کردیا، اب تو وزراءو اراکین اسمبلی بھی اس معاملے پر بول اٹھے ہیں۔
کوئٹہ، زیارت ، قلات اور مستونگ کے علاوہ صوبے کے شمالی علاقوں میں حالیہ بارشوں اور برفباری کے بعد شدید خون جما دینے والی سردی کے باعث لوگوں کے معاملات بری طرح متاثر ہورہے ہیں، سب سے بڑا مسئلہ گیس کا نایاب ہونا اور پریشر میں کمی ہے، چولہے اور ہییٹر کے نہ جلنے سے صارفین کو روز مرہ معاملات انجام دینے میں دشواری کا سامنا ہے۔
یک بستہ ہوائوں کے ساتھ شدید سردی میں صارفین ٹھنڈ کی شدت سے محفوظ رہنے کے لئے گھروں میں زیادہ ترگیس ہیٹر کا استعمال کرتے ہیں مگر وہ گیس کو ترسنے لگے ہیں، اس صورتحال پر صوبائی اسمبلی میں بھی صدائے احتجاج بلند ہونے لگی ہے۔
سوئی سدرن گیس کمپنی کے حکام کاموقف ہے کہ ضرورت کے مطابق تمام علاقوں کو گیس فراہمی کی جارہی ہے، پریشر میں کمی کامسئلہ گیس چوری اور کمپریسرزکے استعمال کی وجہ سے ہے۔