لاہور: (ویب ڈیسک) ملک بھر میں ایک مرتبہ پھر روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قیمت میں بڑا اضافہ دیکھا گیا۔
ملک میں جاری سیاسی ہلچل کے سبب ڈالر کے مقابلے روپیہ مسلسل دباو کا شکار ہے، پالیسی کے فقدان کے سبب ایک طرف عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے اپنا پروگرام عارضی طور پر معطل کردیا، دوسری جانب قرض و سود کی ادائیگی اور درآمدات کے لئے ڈالر کی بڑھتی طلب سے ڈالر کی قیمت میں اضافہ ہورہا ہے۔
سٹیٹ بینک آف پاکستان کی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق رواں ہفتے کے دوسرے کاروباری روز کے دوران انٹر بینک میں روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قیمت میں 90 پیسے کا اضافہ دیکھا گیا اور قیمت 186 روپے کی سطح بھی عبور ہو گئی۔
Interbank closing #ExchangeRate for todayhttps://t.co/yAjMEbPycV pic.twitter.com/050b3qtjWk
— SBP (@StateBank_Pak) April 6, 2022
اعداد و شمار کے مطابق انٹر بینک میں روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قیمت 185 روپے 23 پیسے سے بڑھ کر 186 روپے 13 پیسے ہو گئی ہے۔
وزیراعظم عمران خان کے خلاف اپوزیشن کی طرف سے تحریک عدم اعتماد جمع کروائے جانے کے بعد سے لیکر اب تک ملک بھر میں روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر آٹھ روپے مہنگا ہو چکا ہے جس کے باعث بیرونی قرضوں کے بوجھ میں میں ہزار ارب روپے کا اضافہ ہوا۔
اُدھر اوپن مارکیٹ میں ڈالر ایک روپیہ 30 پیسے اضافے سے 187 روپے 50 کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گیا۔
مزید برآں پاکستان سٹاک مارکیٹ میں 183.02 پوائنٹس کی تیزی ریکارڈ کی گئی اور 100 انڈیکس 44111.10 پوائنٹس کی سطح پر پہنچ کر بند ہوا۔ پورے کاروباری روز کے دوران کاروبار میں 0.42 فیصد کی بہتری دیکھی گئی جبکہ کاروبار میں 4 کروڑ 70 لاکھ 6 ہزار 666 شیئرز کا لین دین ہوا۔