لاہور: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے ایک مرتبہ پھر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے کا عندیہ دیدیا۔
دنیا نیوز کے پروگرام ’دنیا کامران خان کے ساتھ‘ میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ معاشی مشکلات اجازت نہیں دے رہی تھی کہ تنخواہیں بڑھائی جائیں، اس وقت دو مسئلے ہیں، پہلا مسئلہ چار ہزار ارب سرکلرڈیٹ اور دوسرا مسئلہ سبسڈی ہے، غریب آدمی نہیں امیر طبقے کودی جانے والی سبسڈی کی بات کر رہا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ مہنگائی 11 اعشاریہ 8 فیصد بتائی جا رہی ہے، بین الاقوامی سطح پراس وقت مہنگائی ہے، کچھ عرصے کے لیے مہنگائی زیادہ ہو گی، تیل کی قیمتیں کم ہونے سے مہنگائی میں فرق پڑے گا، کوئی شک نہیں ہے مہنگائی بڑھی ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ قطر سے 9 کار گو آرہے ہیں، ہمیں 12 کارگو کی اشد ضرورت ہے، قطرگیس سے اپنا ٹرمینل لگانے کا کہا ہے۔ مہنگا کوئلہ اورایندھن لینا پڑرہا ہے، تمام پلانٹس بھی چل جائیں گے تو 25 ہزارمیگاواٹ سے زیادہ بجلی نہیں بن سکتی، کیپسٹی اورایندھن کا بھی مسئلہ ہے، عمران خان نے آئی ایم ایف معاہدے کی خلاف ورزی کی جس سے نقصان بڑھا۔ پاور سیکٹر پاکستان کو لیکر ڈوب سکتا ہے۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ اس وقت بجلی بہت مہنگی ہوگئی ہے،2020ء ستمبرمیں گیس کی قیمت بڑھائی گئی تھی، پچھلی حکومت نے ڈیڑھ سال تک گیس کی قیمت نہیں بڑھائی جس وجہ سے بوجھ بڑھتا گیا، پٹرولیم اور پاور سیکٹر کے مسائل کا ہمیں سامنا کرنا پڑے گا۔
پٹرولیم مصنوعات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ 5 روپے لیوی ٹیکس لگائیں گے تو 10ارب اکٹھے ہوں گے، اگر 50 روپے ٹیکس لگائیں گے تو 100ارب جمع ہوں گے، لیوی کو 5 روپے سے شروع کر کے آہستہ آہستہ بڑھائیں گے، وقفے وقفے سے لیوی کو بڑھاتے رہیں گے، سال کے آخر تک اس مد میں 750 ارب جمع کرلیں گے، لیوی لگانے سے ہمارا بجٹ خسارہ کنٹرول میں رہے گا۔ اوگرا کے مطابق 55 روپے ڈیزل اور 28 سے 30 روپے پٹرول پر نقصان ہو رہا ہے۔ یہ قیمتیں بڑھانا پڑیں گی۔ مہنگا پٹرول خرید کرسستا بیچتے رہیں گے تواس سے اچھا تیزدیوالیہ کا نسخہ ہی کوئی نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے امیرطبقے پرٹیکس بڑھایا ہے، امیرطبقے کوغریب کی نسبت زیادہ مراعات ملتی ہیں، اگر7کروڑملک میں غریب ہے توہم سب کے لیے شرم کا مقام ہے، سری لنکا نے مشکل فیصلے نہیں کیے۔ بجلی بہت مہنگی ہو چکی ہے، اس وقت نیپرا جو بل بھیج رہا ہے اس میں کوئلے کی قیمت کم لگی ہے، دومہینے بعد فیول ایڈجسٹمنٹ چارج لگیں گے تو الیکٹرک شاک لگے گا، فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز بہت زیادہ ہونے لگے ہیں، کوئلہ،تیل،ایل این جی مہنگی ہوگئی ہے۔