لاہور: (ویب ڈیسک) وفاقی حکومت کی طرف سے مالی سال 2022-ء2023ء کا بجٹ چیئر مین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے مسترد کر دیا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک بیان میں انہوں نے لکھا کہ ہم امپورٹڈ حکومت کے پیش کردہ اس عوام دشمن اور کاروبار دشمن بجٹ کو مسترد کرتے ہیں۔ امپورٹڈ حکومت کی طرف سے پیش کیا گیا بجٹ افراط زر (11.5%) اور اقتصادی ترقی (5%) کے غیر حقیقی مفروضوں پر مبنی ہے۔
عمران خان نے لکھا کہ حساس قیمتوں کا انڈیکس آج24فیصد تک جاپہنچا ہے جو 25 سے 30 فیصد تک پہنچ جائے گا جس سے عام آدمی بری طرح متاثر ہو گا۔
We reject this anti people & anti business budget presented by Imported govt. Budget is based on unrealistic assumptions on inflation(11.5%) & economic growth(5%). Today s SPI of 24% indicates that inflation will be between 25/30% which on the one hand will destroy the common man
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) June 10, 2022
سابق وزیراعظم نے لکھا کہ شرح سود بڑھنے سے ترقی کا عمل رُک جائے گا۔ ہماری تمام ترقی پسند ٹیکس اصلاحات، غریبوں کے حامی پروگرام جیسے کہ صحت کارڈ، کامیاب پاکستان کو روکا جا رہا ہے۔
انہوں نے مزید لکھاکہ یہ بجٹ حقیقت کے برعکس ہے، اس بجٹ سے قوم پر مزید بوجھ اور مصائب پیدا ہونگی۔