لاہور: (ویب ڈیسک) ملک بھر میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں روپیہ کی بدترین گراوٹ کا تسلسل جاری ہے، ایک مرتبہ پھر امریکی کرنسی کی قیمت میں 224 روپے کی حد عبور کر گئی۔
سٹیٹ بینک آف پاکستان کی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق رواں ہفتے کے تیسرے کاروباروی روز کے دوران انٹر بینک میں روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قیمت میں مزید 2 روپے 93 پیسے کا اضافہ دیکھا گیا۔
اعداد و شمار کے مطابق انٹر بینک میں روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی نئی قیمت 221.99 روپے سے بڑھ کر 224 روپے 92 پیسے ہو گئی ہے۔
Interbank closing #ExchangeRate for todayhttps://t.co/cOAZT31IG2 pic.twitter.com/7yW54WWKcc
— SBP (@StateBank_Pak) July 20, 2022
دوسری طرف اوپن مارکیٹ میں ڈالر 2 روپے مہنگا ہوا اور نئی قیمت 226 روپے 50 روپے ہو گئی ہے۔
معاشی ماہرین کے مطابق ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں بے لگام گراوٹ کا سلسلہ جاری ہے، روپے کی بے قدری کی وجہ ملک میں بڑھتے ہوئے سیاسی عدم استحکام کی صورتحال کے درمیان مارکیٹ کا معاشی رہنمائی سے محروم ہونا ہے۔ مارکیٹ کو مستحکم کرنے کے لیے ملک میں سیاسی استحکام ضروری ہے اور مارکیٹ کو عام انتخابات کے حوالے سے تحریک انصاف یا مسلم لیگ (ن) کی زیر قیادت حکمراں اتحاد کی جانب سے کچھ رہنمائی کی ضرورت ہوگی۔ روپے کی قدر میں گراوٹ میں تیزی ریٹنگ ایجنسی ’فچ‘ کی جانب سے پاکستان کی ریٹنگ منفی کیے جانے، یورو بانڈ کی پیداوار میں اضافے اور اسٹیٹ بینک کی جانب سے کوئی فعال سپلائی نہ ہونے کے بعد ہوئی ہے۔
دوسری طرف پاکستان سٹاک مارکیٹ میں اُتار چڑھاؤ کے بعد 70.63 پوائنٹس کی تیزی ریکارڈ کی گئی اور 100 انڈیکس 40459.70 پوائنٹس کی سطح پر پہنچ کر بند ہوا۔
پورے کاروباری روز کے دوران کاروبار میں 0.17 فیصد کی بہتری دیکھی گئی جبکہ 6 کروڑ 92 لاکھ 78 ہزار 924 شیئرز کا لین دین ہوا۔