اسلام آباد:(دنیا نیوز) وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ آئندہ چند ماہ میں حالات بہتر ہوں گے اور مہنگائی میں کمی آئےگی، عالمی مارکیٹ میں پٹرولیم قیمتوں میں کمی ہوئی تو عوام کو ریلیف دیں گے۔
واضح رہے کہ اڑھائی ماہ قبل پٹرول کی عالمی مارکیٹ میں قیمت 125 ڈالر بیرل سے بڑھ چکی تھی جو اب مسلسل نیچے آرہی ہے، اس وقت عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمت 100 ڈالر فی بیرل سے بھی گر چکی ہے، جس کے بعد قوی امکان ہے کہ ملک میں پٹرول کی قیمت کم ہوسکے۔
سرکاری ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ پٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی دیتے تو ملک دیوالیہ ہوجاتا، ہماری پہلی ترجیح پاکستان کو ڈیفالٹ ہونے سے بچانا تھا۔ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے ساتھ معاہدہ چند روز میں ہوجائے گی۔
وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ ڈیفالٹ سے بچانے کیلئے حکومت نے تمام مشکل فیصلے کیے، عمران خان نے اپنی حکومت جاتے دیکھ کر پٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی کا اعلان کیا، گزشتہ حکومت نے نیب قوانین کو سیاسی مخالفین کیلئے استعمال کیا، عمران خان حکومت کی نااہلی کی وجہ سے ملک میں مہنگائی بڑھی۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی حکومت نے آئی ایم ایف کیساتھ معاہدہ کیا پھر اس کی خلاف ورزی کی، سابقہ حکومت کے کئی اقدامات سے کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بڑھا، ہم نے حکومت میں آتے ہی اشیائے خورونوش کی قیمتوں کو کنٹرول کیا، پی ٹی آئی نے 48 روپےمیں چینی برآمد کی اور 96 روپےمیں درآمد کی، پاکستان میں امیر طبقے پر سپر ٹیکس لگایا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آئندہ چند ماہ میں حالات بہتر ہوں گے اور مہنگائی میں کمی آئےگی، آئندہ دو سے تین ماہ میں بہت آسانیاں ہو جائیں گی، عمران خان کی پالیسی پر تین ماہ اور چلتے تو ملک دیوالیہ ہو جاتا، ملک کو ڈیفالٹ ہونے سے نہ بچاتے تو سری لنکا جیسے حالات ہوتے، پی ٹی آئی حکومت نے 2 سال میں گیس،بجلی کی قیمتیں نہیں بڑھائیں، آہستہ آہستہ آئی ایم ایف سے چیزیں طے ہو رہی ہیں، بجٹ پاس ہونے کے بعد اہم رکاوٹیں دور ہو چکی ہیں۔