لاہور: (ویب ڈیسک) ملک بھر میں روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قیمت میں نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے جبکہ روپے کی گراوٹ کا نیا ریکارڈ قائم ہو گیا ہے جبکہ پاکستان سٹاک مارکیٹ میں معمولی تیزی ریکارڈ کی گئی۔
سٹیٹ بینک آف پاکستان کی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق رواں ہفتے کے دوسرے کاروباری روز کے دوران انٹر بینک میں روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قیمت میں 3 روپے 5 پیسے کی بڑھوتری دیکھی گئی۔
اعدا و شمار کے مطابق انٹر بینک میں روپے کے مقابلے میں امریکی کرنسی کی قیمت 229 روپے 88 پیسے سے بڑھ کر 232 روپے 93 پیسے ہو گئی ہے۔
Interbank closing #ExchangeRate for todayhttps://t.co/eqZbQADarW pic.twitter.com/X4GQD5OyO8
— SBP (@StateBank_Pak) July 26, 2022
پاکستان مسلم لیگ ن کی مخلوط حکومت آنے کے بعد انٹر بینک میں روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر 51 روپے مہنگا ہو چکا ہے جس کے باعث ملکی قرضوں کے بوجھ میں 6500 ارب روپے اضافہ ہوا ہے۔
اُدھر اوپن مارکیٹ میں ڈالر 2 روپے 50 پیسے مہنگا اور نئی قیمت 235 روپے پر پہنچ گئی ہے۔
روپے کی مسلسل گراوٹ
7 اپریل (جب اس وقت کے وزیر اعظم عمران خان کو اقتدار سے سبکدوش کیا گیا تھا) اور 22 جولائی کے درمیانی عرصے میں ملک کے تجارتی خسارے، بڑھتے ہوئے سیاسی عدم استحکام اور غیر یقینی صورتحال کے باعث روپے کی قدر میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں 21.3 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔
22 جون کو 211 روپے 93 پیسے کی قیمت تک پہنچنے کے بعد جولائی کے پہلے ہفتے میں روپے کی قدر میں اضافہ دیکھا گیا تھا اور اس کی قیمت ڈالر کے مقابلے میں 204 روپے 56 پیسے تک آگئی تھی۔
جب 15 جولائی کو عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ پاکستان کا اسٹاف لیول معاہدہ طے پایا تو ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں معمولی اضافہ دیکھا گیا لیکن اس کے بعد حالیہ دنوں میں اس کی قدر میں مسلسل کمی دیکھی جارہی ہے۔
گزشتہ ہفتے کاروبار کے دوران ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں 8.25 فیصد کمی دیکھی گئی، 22 جولائی کو روپیہ 228 روپے 36 پیسے کے ساتھ کم ترین سطح پر بند ہوا جب کہ 15 جولائی کو ڈالر کے مقابلے میں اس کا ریٹ 210 روپے 95 پیسے تھا۔
رواں ہفتے کے ابتدائی سیشن میں بھی روپے کی قدر میں مزید کمی دیکھی گئی جس کے بعد امریکی ڈالر کے مقابلے میں یہ 229 روپے 88 پیسے پر آگیا تھا۔
سٹاک مارکیٹ میں معمولی تیزی
دوسری طرف پاکستان سٹاک مارکیٹ میں غیر یقینی سیاسی صورتحال کے باعث اُتار چڑھاؤ کے بعد 50.03 پوائنٹس کی تیزی ریکارڈ کی گئی اور 100 انڈیکس 39894.05 پوائنٹس کی سطح پر پہنچ گیا۔
پورے کاروباری روز کے دوران کاروبار میں 0.13 فیصد کی بہتری دیکھی گئی جبکہ 6 کروڑ 90 لاکھ 37 ہزار 783 شیئرز کا لین دین ہوا، تیزی کے باعث سرمایہ کاروں کو 7 ارب روپے کے قریب فائدہ ہوا۔