لاہور (دنیا انویسٹی گیشن سیل) رواں مالی سال 23-2022 کے دوران حکومت کی جانب سے پرتعیش اشیاء پر ٹیکس عائد کرنے کے مثبت اثرات نظر آنے لگے۔
مالی سال 23-2022 کے ابتدائی 10 ماہ (جولائی تا اپریل) کے دوران 47 کروڑ 32 لاکھ 87 ہزار ڈالر کے موبائل فونز درآمد کیے گئے، جو کہ گزشتہ مالی سال کے اس دورانیے سے 73.84 فیصد کم ہے۔
گزشتہ مالی سال 22-2021 کے اسی دورانیے میں ایک ارب 80 کروڑ 92 لاکھ 19 ہزار ڈالر کے موبائل فونز درآمد کیے گئے۔ یوں، موبائل فونز کے درآمدی بل میں ریکارڈ ایک ارب 33 کروڑ 59 لاکھ 32 ہزار ڈالر کی کمی دیکھی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: مالی سال 23-2022: غیر ملکی سرمایہ کاری میں 35 کروڑ 36 لاکھ ڈالر کی کمی
پاکستان درآمد کیے جانے والے موبائل فونز کے درآمد بل کا اگر گزشتہ مالی سالوں سے تقابل کیا جائے تو گزشتہ مالی سال 22-2021 کے دوران ایک ارب 97 کروڑ 86 لاکھ 54 ہزار ڈالر کے موبائل فونز درآمد کیے گئے، جو کہ کل درآمدی بل کا 2.5 فیصد تھا۔
مالی سال 21-2020 کے دوران امپورٹ کیے جانے والے موبائل فونز کا درآمدی بل ریکارڈ 2 ارب 6 کروڑ 51 لاکھ 66 ہزار ڈالر تھا، جو کہ کل درآمدی بل کا 3.6 فیصد تھا۔
مالی سال 20-2019 کے دوران موبائل فونز کے درآمد بل میں کمی دیکھی گئی اور ایک ارب 36 کروڑ 99 لاکھ 43 ہزار ڈالرز موبائل فونز کی امورٹ پر خرچ کیے گئے، جو کہ کل درآمدی بل کا 3 فیصد تھا۔
یہ بھی پڑھیں: 2023 میں مہنگائی نے تمام ریکارڈ توڑ دئیے، اشیائے خورونوش 100 فیصد مہنگی
مالی سال 19-2018 کے دوران موبائل فونز کا درآمد بل 75 کروڑ 55 لاکھ 48 ہزار ڈالر رہا، جو کہ کل درآمدی بل کا 1.4 فیصد تھا، اسی طرح مالی سال 18-2017 کے دوران 87 کروڑ 76 لاکھ 54 ہزار ڈالر کے موبائل فونز امورٹ ہوئے، جو کہ اس سال کے کل درآمدی بل کا 1.4 فیصد تھا۔