اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر صنعت و تجارت گوہر اعجاز نے کہا پاکستان کا مستقبل صرف برآمدات میں اس کیلئے اصلاحات ضروری ہیں۔
گوہر اعجاز نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا ملک میں برآمد کنندگان کا ہاتھ پکڑ کر برآمدات بڑھانی ہوں گی، برآمد کنندگان کے مسائل زیادہ ہیں اور اسے نہیں پتہ کہ بجلی کا بل کتنا آئے گا، کراچی میں بجلی کا بل مختلف، لاہور میں مختلف اور پشاور میں مختلف ہے، صنعتوں میں بجلی کی چوری نہیں ہوتی اور ان کو عزت اور اعتماد دینا ہوگا، جب تک صنعت کار کے پیچھے حکومت کھڑی نہیں ہوگی اس وقت تک معیشت کی ترقی ممکن نہیں، صنعت کار روزگار دیتے ہیں، حکومت کے پاس روزگار تو نہیں ہے، ہمیں پیٹ کاٹ کر برآمدات بڑھانی ہوں گی۔
یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف معاہدوں میں مزید سبسڈیز دینے کی گنجائش نہیں: نگران وزیر خزانہ
گوہر اعجاز نے کہا جب آپ کہیں گے میں دستیاب ہو گا کیونکہ یہ سپریم باڈی ہے، بزنس کمیونٹی کو اپنا سمجھنا ضروری ہے، اگر اپنا نہیں سمجھیں گے تو مسائل ہوں گے، جب تک ہمارے پیچھے ملک کے ادارے کھڑے نہیں ہوں گے مسائل حل نہیں ہوں گے۔
سینیٹر فدا محمد نے کہا اس ملک کی تباہی کی ذمہ دار آئی پی پیز ہیں۔ آئی پی پیز کے ساتھ کئے معاہدے مسائل کی جڑ ہیں، 103 آئی پی پیز اس وقت ملک میں بجلی کے بلوں میں اضافے کی ذمہ دار ہیں، ساہیوال کوئلہ پلانٹ منصوبہ 20 فیصد کام کررہا ہے، ادائیگی 100 فیصد ڈالرز میں ہورہی ہے۔
وزیر تجارت گوہر اعجاز نے کہا اس حوالے سے ایک قرارداد پیش کی جائے، میں آپ کے ساتھ ہوں، اس وقت ملک میں لوگ بجلی بلوں کیلئے نکل رہے ہیں، یہ ہماری بھی ذمہ داری ہے ان کو ریلیف فراہم کریں۔