لاہور: (دنیا نیوز) بجلی صارفین دوہرے عذاب میں مبتلا، ایک جانب بجلی کی قیمت میں مسلسل اضافہ تو دوسری جانب اوور بلنگ نے صارفین کو رلا دیا۔
وفاقی حکومت اور لیسکو انتظامیہ کے متعدد دعوؤں کے باوجود اوور بلنگ ختم نہیں ہوسکی، لیسکو کے فیلڈ عملے کی جانب سے لائن لاسز اور چوری شدہ یونٹس چھپانے کے لیے صارفین کو سٹروک لگانا معمول بن چکا ہے جس کے باعث لیسکو کے سینٹرل سرکل میں اوور بلنگ کی بھرمار کا سلسلہ نہ رک سکا۔
ذرائع کے مطابق لیسکو کی مختلف ڈویژنز میں کروڑوں یونٹس کی اووربلنگ ہو رہی ہے، اوور بلنگ کے باعث لیسکو کے افسران ڈویژن میں تعینات ہونے کو بھی تیار نہیں، چند روز قبل انتظامیہ کی جانب سے شاہ پور ڈویژن میں تعینات کرنے پر ایکسین اویس طاہر نے ملازمت سے استعفیٰ دے دیا تھا۔
لیسکو ذرائع نے بتایا ہے کہ سینٹرل سرکل کی شاہ پور ڈویژن میں 4 کروڑ یونٹس سے زائد کی اوور بلنگ ہو رہی ہے، ٹاؤن شپ ڈویژن میں 1 کروڑ 20 لاکھ سے زائد کی اوور بلنگ ہے، رائیونڈ ڈویژن میں 3 کروڑ سے زائد یونٹس کی اوور بلنگ کی جارہی ہے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ لیسکو کے فیلڈ افسران اور عملہ سرکاری اور نجی صارفین کو سٹروک لگا دیتا ہے، متعدد صارفین کے درست میٹرز کو ڈیفیکٹیو کوڈ لگا کر اوور بلنگ کی جاتی ہے، دو سے تین ماہ اوور بلنگ کے بعد صارف کا ڈیٹیکشن کوڈ ختم کردیا جاتا ہے یا میٹر تبدیل کردیا جاتا ہے۔
اس حوالے سے ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ ایک جانب مہنگی بجلی سے عوام پریشان ہیں تو دوسری جانب اوور بلنگ کی بھرمار نے عوام کا جینا دو بھر کر رکھا ہے، لیسکو کے افسران ہر چیز سے باخبر ہونے کے باوجود خاموش ہیں، کمپنی کی کارکردگی بہتر دکھانے کے لیے عام صارفین کو نچوڑا جارہا ہے۔