لاہور: (دنیا نیوز) مالی بحران کی شکار قومی ایئر لائن کی شاہ خرچیاں اور بدانتظامی عروج پر پہنچ گئی۔
قومی ایئر لائن کے ذرائع کے مطابق لندن، برمنگھم، پیرس، کوپن ہیگن اور ایمسٹرڈیم میں پروازیں بند، یورپ میں بھی تین سال سے پروازیں نہیں جا رہیں، پی آئی اے نے عملہ فارغ کیا نہ واپس بلایا، سٹیشن منیجرز اور عملے کو ہزاروں ڈالرز تنخواہوں کی ادائیگی کی جارہی ہے۔
ذرائع کے مطابق دمشق کی پروازیں بند ہونے کے باوجود سٹیشن منیجر ہزاروں ڈالرز لے رہے ہیں، دمشق کو وار زون قرار دے کر اضافی ہزاروں ڈالر الاؤنس الگ دیئے جارہے ہیں، سٹیشن منیجرز بیرون ملک پوسٹنگ کے حصول کے لئے کوشاں ہیں، سٹیشن مینجر لاہور کی ٹورنٹو میں تعیناتی پر پرانے منیجر نے چارج چھوڑنے سے انکار کر دیا۔
ایئرلائن کے ذرائع کے مزید بتایا 6 ماہ سے ٹورنٹو میں دونوں سٹیشن منیجرز ڈالرز میں تنخواہ لے رہے ہیں، قواعد کے مطابق ایک سٹیشن پر دو منیجرز کی تعیناتی کا کوئی جواز نہیں، سیالکوٹ اور کراچی کے سٹیشن منیجرز کی بھی قواعد کے برعکس تعیناتی ہوئی۔
گریڈ 6 کے کاشف پیرزادہ کو گریڈ 8 کا سٹیشن منیجر سیالکوٹ لگایا گیا، گریڈ 7 کے اہلکار کو گریڈ 9 کی سیٹ پر سٹیشن منیجر کراچی لگا دیا گیا۔