اسلام آباد: (ذیشان یوسفزئی) پاکستان میں 9 سال کے دوران تیل کے ذخائر میں تقریباً 50 فیصد کمی ہو گئی۔
تفصیلات کے مطابق معاشی مشکلات، گردشی قرض کے سبب پٹرولیم ایکسپلوریشن کمپنیاں پریشان ہیں جس کے باعث کاروبار ختم اور تیل کے ملکی ذخائر میں تشویشناک حد تک کمی ہوئی ہے جس کی وجہ سے خطرے کی گھنٹی بجنے لگی ہے۔
پاکستان میں تیل کے ذخائر میں 9 سال میں تقریباً 50 فیصد کمی ہوئی ہے، سال 2014 میں ملک میں خام تیل کے ذخائر 3 ارب 87 کروڑ بیرل تھے، رواں سال تیل کے مقامی ذخائر کم ہو کر ایک ارب 92 کروڑ بیرل ہو گئے ہیں۔
دنیا نیوز کو موصول ہونے والی دستاویزات کے مطابق گزشتہ 2 سال میں مقامی ذخائر میں 56 کروڑ بیرل کمی آئی، سال 2021 میں ملکی تیل کے ذخائر 2 ارب 48 کروڑ بیرل تھے جبکہ سال 2022 میں ملکی تیل کے ذخائر 2 ارب 24 کروڑ بیرل رہے۔
ماہرین توانائی کا کہنا ہے کہ قاعدے کے مطابق ایک بیرل تیل کے استعمال پر 1.2 بیرل تیل کی دریافت ضروری ہے جبکہ پاکستان میں ریزورز ریپلیسمنٹ ریشو کم ہے۔