لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستان ریلویز کو تاریخ میں پہلی بار 6 ماہ کے دوران 40 ارب روپے سے زائد آمدن ہوئی۔
محکمے کو مالی سال 2023-24ء کی پہلی ششماہی میں 41 ارب روپے کی آمدن ہوئی، پچھلے سال جولائی تا دسمبر یہ آمدن 28 ارب روپے تھی، پاکستان ریلویز پُر امید ہے کہ مالی سال کا ٹارگٹ ایک ماہ قبل حاصل کر لیا جائے گا۔
چیف ایگزیکٹو افسر پاکستان ریلوے عامر بلوچ نے کہا ہے کہ وسائل کے درست اور موثر استعمال سے ریکارڈ آمدن کا حصول ممکن ہوا، ریونیو میں اضافہ ریلوے ملازمین کی انتھک محنت اور لگن کا نتیجہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں کوئی اضافی خرچہ نہیں کیا گیا اور نہ ہی حکومت سے کوئی پیسے لیے گئے، درست اقدامات سے ہم نے ریلوے کا پہیہ چلا دیا ہے، آنے والے دن اچھے ہوں گے۔
— Pakistan Railways (@PakrailPK) January 1, 2024
عامر بلوچ کا کہنا تھا کہ تنخواہوں کی ادائیگی میں تاخیر بھی کم ہو چکی ہے اور ہم سفری سہولیات میں بھی اضافہ کر رہے ہیں، ایم ایل ون کا آغاز ہو گیا تو مزید اچھی خبریں آئیں گی۔
سی ای او پاکستان ریلویز کا کہنا تھا کہ محدود ترین وسائل میں 41 ارب کی آمدن ہمارے ٹیم ورک اور ڈیڈی کیشن کا نتیجہ ہے، ہم اسی لگن سے محکمے کی سربلندی کیلئے کام جاری رکھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ریلویز نے 6 ماہ میں مسافر ٹرینوں سے 24 ارب جبکہ فریٹ ٹرینوں سے ساڑھے گیارہ ارب کا ریونیو حاصل کیا، دیگر سیکٹرز سے آمدن تقریباً ساڑھے 5 ارب روپے رہی۔