لاہور: (دنیا نیوز) موسم کی شدت میں اضافہ، فنی خرابیاں، ناکافی فیول کے باعث بجلی کی پیداوار حد سے کم ہوگئی۔
کمزور سسٹم کے باعث بجلی کی ترسیل میں بھی مسائل شدت اختیار کر گئے، ملک کے مختلف علاقوں میں 14 گھنٹے تک لوڈ شیڈنگ جاری ہے، سسٹم کو بریک ڈاؤن سے بچانے کے لیے تقسیم کار کمپنیوں کو بجلی کا کم کوٹہ دیا جا رہا ہے۔
ذرائع پاور ڈویژن کے مطابق بجلی کا شارٹ فال 6700 میگاواٹ تک ہو گیا، بجلی کی مجموعی پیداوار 7800 میگاواٹ جبکہ طلب 14 ہزار 500 میگاواٹ تک ہے۔
مظفر گڑھ کا 2690 میگاواٹ کا پاور پلانٹ بند پڑا ہے، کوٹ ادو پاور پلانٹ لائسنس کی مدت ختم ہونے پر بند ہے، 1648 میگاواٹ کا کوٹ ادو 2022ء سے بند پڑا ہے۔
ذرائع کے مطابق پن بجلی کی پیداوار میں 80 فیصد تک کمی ہوئی ہے، سرکاری تھرمل پاور پلانٹس 4 ہزار کے بجائے 1300 میگاواٹ بجلی پیدا کر رہے ہیں۔
نجی شعبے کے بجلی گھر صرف 5000 میگاواٹ بجلی پیدا کر رہے ہیں، ایل این جی اور کوئلے کی کمی کے باعث آئی پی پیز بھی 30 فیصد کم بجلی پیدا کر رہے ہیں، جنوب سے شمال بھی بجلی کی پیداواری توازن گڑبڑ کا شکار ہے۔