کراچی: (دنیا نیوز) سٹیٹ بینک آف پاکستان نے مانیٹری پالیسی کااعلان کردیا، جس کے مطابق شرح سود میں ایک فیصد کمی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
گورنر سٹیٹ بینک جمیل احمد نے پریس کانفرنس میں شرح سود میں کمی کا اعلان کیا، انہوں نے کہا کہ شرح سود میں ایک فیصد کمی کی گئی جس کے بعد شرح سود 20.5 فیصد سے کم ہوکر 19.5 فیصد ہوگئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ شرح سود میں 100 بیسس پوائنٹس کمی کی گئی ہے، مہنگائی کی شرح 38 فیصد سے کم ہوکر 12.60فیصد ہوگئی ہے، مہنگائی میں بتدریج کمی آرہی ہے جبکہ زر مبادلہ کے ذخائر میں بھی بہتری آئی ہے۔
واضح رہے کہ 10 جون 2024 کو شرح سود میں 1.5 فیصد کمی کی گئی تھی۔
جمیل احمد نے کہا کہ بیرونی سرمایہ کار مالی سال 2024 میں 2.2 ارب ڈالر منافع لے کر گئے، مالی سال 23 میں بیرونی سرمایہ کار 30 کروڑ ڈالر لے کر گئے تھے، بیرونی ادائیگیوں کے باوجود زرمبادلہ ذخائر بڑھے ہیں، ملک کی معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے، مہنگائی کی شرح 23.4 فیصد تھی۔
گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ اگلے سال مہنگائی کی شرح 11.5 سے 13.5 فیصد رہے گی، مالی سال 2025 میں جی ڈی پی نمو 2.5 سے 3.5 فیصد رہے گی، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 0 سے 1 فیصد کے درمیان رہے گا، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 4 ارب ڈالر سے کم رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ مالی سال 24 میں 24.5 ارب ڈالر وقت پر ادا کیے، مالی سال 2025 میں 26.20 ارب کی بیرونی ادائیگیاں ہیں، مجموعی ادائیگیوں میں 4 ارب ڈالر سود اور 22 ارب اصل ہے، مجموعی ادائیگیوں میں 16.3 فیصد کمرشل اور دو طرفہ قرض رول اوور ہوں گے۔