اسلام آباد: (دنیا نیوز) چیئرمین کی تعیناتی کیلئے ایف بی آر کے درجنوں سینئر افسران کو نظرانداز کر دیا گیا۔
ذرائع ایف بی آر کے مطابق فیلڈ میں 24 اور ہیڈکوارٹرز میں 6 افسران نئے چیئرمین ایف بی آر سے سینئر ہیں، ممبر کسٹمز آپریشنز طویل چھٹیوں پر روانہ ہو گئے جبکہ سینئر افسران بھی فیصلے سے نالاں ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ دیگر اہم اداروں کی طرز پر ایف بی آر چیئرمین کی تعیناتی کیلئے سنیارٹی میکنزم موجود نہیں، گریڈ 21 کے افسر اور ممبر کسٹمز آپریشنز اشہد جواد طویل چھٹیاں لے چکے ہیں، امجد زبیر ٹوانہ سے پہلے عاصم احمد، ڈاکٹر اشفاق کو بھی سینئرز پر فوقیت دی گئی۔
ایف بی آر ذرائع نے بتایا ہے کہ 11 ماہ کے دوران ایف بی آر کو تقریباً 12 ہزار 3 سو ارب روپے تک اکٹھے کرنا ہوں گے، نئے چیئرمین کی تعیناتی پر ایف بی آر بورڈ اور ٹیم میں تبدیلیوں کا امکان ہے، ایف بی آر کے ایک یا دو ماہ ریونیو ہدف میں شارٹ فال آیا تو ہدف حاصل کرنا مشکل ہو گا۔
ذرائع نے مزید کہا ہے کہ چیئرمین کو ٹریک اینڈ سسٹم، ڈیجیٹائزیشن، ایف بی آر ریونیو ٹارگٹ کے مسائل ہوں گے، عالمی اداروں سے ڈیل، ٹیکس نیٹ وسیع کرنا، تاجروں کو ٹیکس نیٹ میں لانا بھی چیلنج ہو گا۔