اسلام آباد: (ذیشان یوسفزئی) وفاقی حکومت نے بجلی کمپنیوں کی نجکاری پر احتجاج سے بچنے کیلئے لازمی سروس ایکٹ نافذ کردیا۔
ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے تقسیم کار کمپنیوں، این ٹی ڈی سی اور سرکاری جینکوز پر لازمی سروس ایکٹ نافذ کر دیا گیا، سروس ایکٹ کے نفاذ کا مقصد پرائیویٹائزیشن کے دوران احتجاج سے بچنا ہے۔
پاور ڈویژن ذرائع کا کہنا ہے کہ لازمی سروس ایکٹ کے تحت احتجاج اور ہڑتال پر پابندی ہوگی، ایکٹ کے تحت ملازمین اور یونین کام میں مداخلت نہیں کرسکیں گے، ڈسکوز، این ٹی ڈی سی ، جینکوز میں یونین کی سرگرمیوں پربھی پابندی عائد ہوگی۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ لازمی سروس ایکٹ کی خلاف ورزی کرنےوالوں کے خلاف کارروائی ہوگی، وفاقی حکومت نے 6 ماہ کے لیے تمام پاور سیکٹر کے اداروں پر لازمی سروس ایکٹ نافذ کیا ہے، وزارت داخلہ کے نوٹیفکیشن کے بعد پاور ڈویژن نے اس حوالے سے ہدایات جاری کر دی ہیں ۔
ذرائع کا مزید بتانا ہے کہ سرکاری بجلی اداروں کی نجکاری کے عمل کے دوران ممکنہ طور پر ڈسکوز، این ٹی ڈی سی اور جنکوزکی یونینز اور ملازمین احتجاج کرسکتے ہیں جس کے باعث لازمی سروس ایکٹ نافظ کیا گیا ہے۔