عالمی بینک نے پاکستان کیلئے 10 سالہ کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک جاری کر دیا

Published On 23 January,2025 08:03 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) عالمی بینک نے پاکستان کیلئے 10 سالہ کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک جاری کر دیا، عالمی بینک کے نائب صدر برائے جنوبی ایشیا نے دس سالہ فریم ورک کا باضابطہ اجراء کیا۔

دستاویز کے مطابق 2026 سے 2035 کے دوران پاکستان کیلئے اہم سماجی و معاشی اہداف مقرر کئے گئے ہیں، عالمی بینک اگلے دس سال کے دوران پاکستان کو 20 ارب ڈالر فنڈز فراہم کرے گا۔

غربت، چائلڈ سٹنٹنگ میں کمی، موسمیاتی چیلنجز سے نمٹنا، کلین انرجی، بہتر ایئر کوالٹی، عوامی شمولیت کے ذریعے پائیدار ترقی اہداف میں شامل ہے، نجی سرمایہ کاری، روزگار اور تجارت میں اضافہ بنیادی اہداف میں شامل ہے۔

عالمی بینک کے مطابق پاکستانی معیشت کو سیاسی عدم استحکام سمیت متعدد خطرات کا سامنا ہے، حکومت نے مالیاتی، توانائی اور کاروباری شعبے میں اصلاحات متعارف کرائی ہیں۔

دستاویز کے مطابق کے مطابق رواں مالی سال پاکستان کی معاشی ترقی کی رفتار 2.8 فیصد رہنے کا امکان ہے، اگلے سال 3.2 فیصد اور 2027 میں معاشی شرح نمو 3.4 فیصد تک جانے کی پیش گوئی ہے۔

عالمی بینک کے مطابق پاکستان میں اس سال مہنگائی 11.1 فیصد، اگلے سال 9 فیصد پر آنے کا امکان ہے، اس سال ٹیکس ٹو جی ڈی پی 10.9 فیصد، اگلے سال 11 فیصد تک پہنچ جائے گا، سال 2027 میں ٹیکس ٹو جی ڈی پی شرح 11.2 فیصد کی سطح پر جانے کا امکان ہے۔

دستاویز کے مطابق قرض بلحاظ جی ڈی پی اس سال 73.8 فیصد، اگلے سال 74.7 فیصد تک پہنچ جائے گا، سال 2027 تک قرضوں کی شرح بڑھ کر 75.2 فیصد تک جانے کا خدشہ ہے، پاکستان کو بلند سیاسی، گورننس اور میکرو اکنامک خطرات کا سامنا ہے۔

عالمی بینک کے مطابق پاکستان کو شدید انسانی ترقی جیسے چیلنجز کا سامنا ہے، ہیومین کیپٹل انڈیکس میں پاکستان کا سکور 100 میں سے 41 بہت کم ہے، پاکستان میں 2 کروڑ 54 لاکھ بچے سکولوں سے باہر ہیں، 5 سے 16 سال کی عمر کے ہر تین میں سے ایک بچہ سکول سے باہر ہے۔

دستاویز کے مطابق کورونا وبا اور سیلاب کے بعد 26 لاکھ مزید بچے تعلیم سے محروم ہوگئے، موسمیاتی تبدیلی کے باعث پاکستانی معیشت کو سال 2050 تک 9 فیصد نقصان کا خدشہ ہے، پاکستانی معیشت میں ریاست کا فٹ پرنٹ بہت زیادہ ہے۔

عالمی بینک کے مطابق حکومت کے پاس 200 سے زیادہ سرکاری ادارے ہیں، ان کی ویلیو جی ڈی پی کے 48 فیصد کے مساوی ہے، عالمی بینک نے پاکستان کی تیزی سے بڑھتی آبادی کو ترقی کے مواقع فراہم کرنے پر زور دیا اور کہا کہ سماجی تحفظ اور انسانی وسائل میں سرمایہ کاری سب سے اہم ہے۔