اسلام آباد : (دنیا نیوز) وزارت خزانہ نے جولائی سے مارچ کی معاشی کارکردگی رپورٹ جاری کر دی، حکومتی اخراجات پورے کرنے کیلئے 2970 ارب روپے کا قرض لیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق جولائی تا مارچ دفاع پر 1423 ارب روپے، سود ادائیگیوں کی مد میں 6438 ارب روپے خرچ کیے گئے جبکہ اس دوران وفاق کی آمدن مجموعی طور پر 13 ہزار 366 ارب روپے رہی۔
ترقیاتی بجٹ 658 ارب روپے کی بجائے محض 317 ارب تک رہا، صوبوں سے وفاق کو آمدن 684 ارب روپے ریکارڈ کی گئی، صوبوں کو این ایف سی ایوارڈ کے تحت 5 ہزار 84 ارب روپے منتقل کئے گئے۔
این ایف سی کے تحت پنجاب کو 2 ہزار 489 ارب، سندھ کو 1 ہزار 279 ارب، خیبرپختونخوا کو 824 ارب اور بلوچستان کو 490 ارب روپے دیئے گئے۔
وفاق کی نان ٹیکس آمدن 4229 ارب روپے اور ٹیکس آمدن 8 ہزار 453 ارب روپے رہی، ڈائریکٹ ٹیکس کی مد میں 4 ہزار 127 ارب روپے، سیلز ٹیکس کی مد میں 2 ہزار 860 ارب، کسٹمز ڈیوٹی کی مد میں 927 ارب روپے جمع ہوئے۔
اسٹیٹ بینک کے منافع سے 2500 ارب روپے کی نان ٹیکس آمدن ملی، وفاقی سول حکومت نے اخراجات پر 558 ارب، سبسڈیز کی مد میں 466 ارب روپے خرچ کیے۔
پٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی کی مد میں حکومت نے 833 ارب کا نان ٹیکس ریونیو حاصل کیا، بجٹ کا پرائمری بیلنس جی ڈی پی کا 2.8 فیصد، ٹیکس ٹو جی ڈی پی 10.8 فیصد رہا۔