مظفرآباد: (دنیا نیوز) آزاد کشمیر کے وزیر خزانہ عبدالماجد خان نے قانون ساز اسمبلی میں مالی سال 26-2025 کا بجٹ پیش کر دیا۔
آزاد جموں کشمیر قانون ساز اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں وزیر خزانہ عبدالماجد خان کا کہنا تھا کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ حجم کا کل تخمینہ 310 ارب 20 کروڑ رکھا گیا ہے، جو آزاد کشمیر کی تاریخ کا سب سے بڑا بجٹ ہے، نئے مالی سال کیلئے 86 ارب 20 کروڑ روپے کا اضافہ کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ترقیاتی و غیر ترقیاتی بجٹ 310 ارب 20 کروڑ روپے رکھا گیا ہے، غیر ترقیاتی اخراجات کا تخمینہ 2 کھرب 61 کروڑ روپے ہے جبکہ ترقیاتی اخراجات کا تخمینہ 49 ارب روپے ہے۔
آزاد کشمیر کے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں وفاق کے برابر یعنی بالترتیب 10 اور 7 فیصد اضافہ کرنے کی تجویز ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آئندہ مالی سال میں صحت کارڈ کے اجرا کیلئے 2 ارب روپے مختص کئے ہیں، ایجوکیشن پیکیج کے تحت سکولز کی اپ گریڈیشن اور نئے ادارہ جات کے قیام کیلئے 2 ارب 40 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔
عبدالماجد خان نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں اساتذہ کی کمی کو پورا کرنے کیلئے 60 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں، تمام محکموں میں بائیو میٹرک حاضری کا نظام نافذ ہو چکا ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ آئندہ مالی سال کیلئے عوام الناس کو سستے آٹے کی فراہمی کیلئے فوڈ سبسڈی میں 37 ارب 99 کروڑ 42 لاکھ 80 ہزار روپے مختص کئے گئے ہیں، شعبہ رسل و رسائل کیلئے 15 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔
دوسری جانب آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی میں بجٹ اجلاس سے قبل اپوزیشن ارکان نے ایوان کے دروازے بند کر کے احتجاج کیا اور دھرنا دیا جس کی وجہ سے حکومتی اراکین ایوان میں داخل نہ ہو سکے اور اجلاس تاخیر کا شکار ہوا۔
وزیر خزانہ عبدالماجد خان نے اپوزیشن سے اپیل کی کہ وہ ایوان کے اندر آ کر اپنا احتجاج ریکارڈ کرائیں، انہوں نے اپوزیشن کے اقدام کو غیر قانونی اور غیر پارلیمانی قرار دیا۔