کراچی: (روزنامہ دنیا) پی سی بی کی جانب سے قومی کرکٹرز کیلئے سال میں دو لیگز کی اجازت کے فیصلے کو کامران اکمل نے غلط قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے ان کھلاڑیوں کے ساتھ زیادتی ہو گی جو سینٹرل کنٹریکٹ میں شامل مگر قومی ٹیم کا حصہ نہیں لہٰذا اس فیصلے پر نظر ثانی کرنا چاہئے۔
قومی وکٹ کیپر بیٹسمین کامران اکمل کا کہنا تھا کہ پی سی بی کا پی ایس ایل کے علاوہ صرف ایک ٹی ٹوئنٹی لیگ میں شرکت کا فیصلہ درست نہیں ہے کیونکہ یہ ان قومی کرکٹرز کے ساتھ زیادتی ہو گی جو پی سی بی سے زیر معاہدہ تو ہیں مگر قومی ٹیم کا حصہ نہیں اور وہ انٹرنیشنل یا کاؤنٹی کرکٹ بھی نہیں کھیل رہے ہیں اور اس پہلو کو سامنے رکھتے ہوئے پی سی بی کو اس فیصلے پر نظر ثانی کرنا چاہئے ۔ کامران اکمل کے مطابق ٹی ٹین کرکٹ کی حمایت نہیں کرنا چاہئے کیونکہ اس سے مستقبل میں کرکٹ اور کرکٹرز کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ قومی ٹیم سے نظرانداز ہونے کے باوجود بھی مایوس نہیں لہٰذا بدستور کرکٹ کھیلتے رہیں گے اور فٹنس کے ساتھ بہترین کارکردگی اولین ترجیح ہو گی تاہم انہیں منتخب کرنا سلیکٹرز کی مرضی ہے۔
قومی ٹیم میں جلد از جلد واپسی کیلئے پرامید کامران اکمل کا کہنا تھا کہ اب وہ وقت آ گیا ہے کہ پاکستان سپر لیگ کا مکمل انعقاد اپنے ہی ملک میں کیا جائے کیونکہ عوام اور قومی کرکٹرز کی دلی خواہش بھی یہی ہے ۔ کامران اکمل کا مزید کہنا تھا کہ انہوں نے اپنے انٹرنیشنل کرکٹ کیریئر کے حوالے سے اہم فیصلہ کرلیا ہے کہ وہ مزید چار سال کرکٹ کھیلتے رہیں گے اور ان کا مقصد فی الحال یہی ہے کہ جب تک ان کی فٹنس اور فارم برقرار ہے اپنے کھیل کا معیار بڑھاتے رہیں لیکن وہ اس کیلئے عزت پر مفاہمت نہیں کرنا چاہتے اور نہ ہی کسی پر بوجھ بننا چاہیں گے کیونکہ انہوں نے ہمیشہ ایمانداری سے کرکٹ کھیلی ہے۔