نئی دہلی: (ویب ڈیسک) پلوامہ حملے کے بعد بھارت میں موجود ہندو انتہا پسند یہ مطالبہ کر رہے ہیں کہ بھارتی کرکٹ ٹیم کو ورلڈ کپ میں پاکستان سے ہونے والے میچ کا بائیکاٹ کرنا چاہئے تاہم اس معاملے پر اکثریت کی رائے منقسم ہے ۔ جہاں کچھ لوگوں کا ماننا ہے کہ ہندوستان کو میچ کا بائیکاٹ کرنا چاہئے وہیں کچھ میچ کھیلنے کی حمایت بھی کررہے ہیں ۔
اس معاملہ پر بھارت میں کرکٹ کے "بھگوان "کہے جانے والے سابق بلے باز سچن ٹینڈولکر نے بھی اپنی رائے ظاہر کی ہے۔ سچن ٹینڈولکر کا ماننا ہے کہ ہندوستان کو میچ کا بائیکاٹ نہیں کرنا چاہئے کیونکہ اس سے پاکستان کوہی فائدہ ہوگا۔
نیوزی ایجنسی پی ٹی آئی سے بات چیت کرتے ہوئے سچن ٹینڈولکر نے کہا کہ مجھ کو ورلڈ کپ میں پاکستان سے میچ نہ کھیل کر انہیں دو پوائنٹس دینے سے زیادہ دکھ ہوگا، کیونکہ اس سے انہیں مدد ملے گی۔ انکا یہ بھی کہنا تھا کہ ورلڈ کپ میں ہندوستان نے ہمیشہ پاکستان کو ہرایا ہے ، اس مرتبہ پھر انہیں ہرانے کا وقت ہے۔
یاد رہے کہ بی سی سی آئی نے ورلڈ کپ میں پاکستان سے میچ کھیلنے کو حکومتی اجازت سے مشروط کردیا ہے۔
بھارتی کرکٹ بورڈ آفیشل کا کہنا ہے کہ اگر ہماری حکومت نے کہا تو پاکستان کے ساتھ ورلڈکپ میچ نہیں کھیلیں گے،بی سی سی آئی کے ایک عہدیدار کا کہنا ہے کہ پاکستان کے خلاف ورلڈ کپ میچ کے حوالے سے صورتحال کچھ روز بعد واضح ہو گی، اگر میگا ایونٹ کے وقت بھارتی حکومت محسوس کرتی ہے کہ پاکستان کے ساتھ نہیں کھیلنا چاہیے تو ہم ایسا ہی کریں گے، ظاہر ہے کہ بھارتی ٹیم نہیں کھیلے گی تو پاکستان کو پوائنٹس ملیں گے، اگر فائنل میں دونوں ٹیمیں مقابلہ ہوئیں تو پاکستان بغیر میچ کھیلے چیمپئن بن جائیگا، ابھی تک بی سی سی آئی کی اس حوالے سے آئی سی سی کیساتھ کوئی بات نہیں ہوئی۔
دریں اثناء بھارتی خبر رساں ادارے کے مطابق رواں ماہ کے آخری ہفتے دبئی میں ہونے والے آئی سی سی اجلاس میں پاک بھارت میچ کا معاملہ بھی زیرِغورآسکتا ہے۔پاکستان اور بھارت کے مابین ورلڈکپ ٹاکرا 16 جون کو مانچسٹر میں شیڈول ہے۔