گیند کے ساتھ 'چھیڑ چھاڑ'، احمد شہزاد کو 50 فیصد میچ فیس کا جرمانہ

Last Updated On 02 November,2019 09:30 am

لاہور: (روزنامہ دنیا) ڈومیسٹک ٹیم وسطی پنجاب کے کپتان احمد شہزاد کو ناکردہ ایسے جرم کی سزا مل گئی جس کے وہ مرتکب ہی نہیں ہوئے تاہم انہیں بطور کپتان اس کا ذمہ دار ٹھہرا دیا گیا۔

احمد شہزاد کو قائداعظم ٹرافی میں سندھ کیخلاف میچ کے دوران گیند کی حالت بدلنے سے متعلق پی سی بی کے ضابطہ اخلاق کے لیول ون کے جرم کا مرتکب پایا گیا۔ بال ٹیمپرنگ کرنے والے کھلاڑی کی شناخت نہ ہونے پر احمد شہزاد کو عدم شناخت قانون کے تحت بطور کپتان 50 فیصد میچ فیس کا جرمانہ کر دیا گیا۔

واضح رہے کہ قائداعظم ٹرافی کے میچ کے دوران سندھ کی پہلی اننگز کے 17 ویں اوور میں آن فیلڈ امپائرز نے گیند کا معائنہ کیا تو اس کی حالت میں تبدیلی دیکھی گئی تھی، آن فیلڈ امپائرز ضمیر حیدر اور محمد آصف نے احمد شہزاد پر پی سی بی کوڈ آف کنڈکٹ کے آرٹیکل 2.14 کی خلاف ورزی کرنے پر چارج لگایا۔ احمد شہزاد نے اس جرم کو تسلیم نہیں کیا اور میچ ریفری ندیم ارشد نے کیس کی سماعت کے بعد 50 فیصد میچ فیس کا جرمانہ عائد کر دیا۔

احمد شہزاد کا کہنا ہے کہ میچ کے دوران گیند کی حالت میں تبدیلی ایک قدرتی عمل تھا، آفیشلز کو قائل کرنے کی کوشش کی تھی کہ یہ حرکت مصنوعی طور پر نہیں کی گئی تاہم میچ ریفری کے فیصلے کا احترام کرتے ہوئے اسے قبول کرتا ہوں، میں کبھی ایسی کسی سرگرمی میں ملوث نہیں ہوں گا اور نہ ہی کسی ساتھی کھلاڑی کو ایسا کرنے دوں گا۔

دوسری جانب سہیل خان اور اظہر علی کو وارننگ جاری کر دی گئی ہے، سہیل خان کو میچ میں وقت ضائع کرنے سے متعلق پی سی بی کوڈ آف کنڈکٹ کے آرٹیکل 2.10 کے تحت لیول ون کے جرم کا مرتکب پایا گیا، اظہر علی کو کھلاڑی یا سپورٹ سٹاف کی سمت خطرناک انداز میں گیند پھینکنے سے متعلق پی سی بی کوڈ آف کنڈکٹ کے آرٹیکل 2.9 کے تحت لیول ون کے جرم کا مرتکب پایا گیا تھا۔