لاہور: (ویب ڈیسک) چیئر مین پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) احسان مانی کا کہنا ہے کہ راولپنڈی میں سری لنکا کے خلاف ہونے والے ٹیسٹ میچ کے لیے زیادہ مارکیٹنگ نہیں کر سکے۔ آئندہ ہوم سیریز کسی اور ملک نہیں کھیلیں گے، آئندہ 3سال کے دوران بڑی ٹیمیں کھیلنے پاکستان آئینگی، 2021 میں انگلینڈ اور 2022 میں آسٹریلیا کی ٹیم پاکستان کا دورہ کرے گی۔
خبر رساں ادارے کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو اب مزید نیوٹرل مقام پر اپنی ہوم سیریز نہیں کھیلنی پڑیں گی اور سری لنکا کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے ذریعے ملک میں 10 سال کے طویل عرصے کے بعد ٹیسٹ کرکٹ کی واپسی ہو رہی ہے۔
یاد رہے کہ 2009 میں لاہور میں سری لنکن ٹیم پر دہشت گردوں کے حملے کے بعد ملک پر انٹرنیشنل کرکٹ کے دروازے بند ہو گئے تھے، محدود اوورز کی بتدریج واپسی کے باوجود ملک میں ٹیسٹ کرکٹ کی واپسی نہ ہو سکی تاہم سری لنکا نے ایک مرتبہ پھر جرات مندانہ قدم اٹھاتے ہوئے پاکستان میں ٹیسٹ کرکٹ کی بحالی میں کردار کیا اور ٹیسٹ میچ کھیلنے کی دعوت قبول کر لی اور پاکستانی ٹیم سری لنکا کے خلاف 11دسمبر سے پہلے ٹیسٹ میں نبرد آزما ہو گی۔
چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کا کہنا تھا کہ سری لنکن ٹیم کے دورہ پاکستان آنے کے بعد اب دیگر ٹیموں کو وجہ بتانا ہو گی کہ وہ پاکستان میں کیوں نہیں کھیل سکتے۔ یہ بات منطقی ہے کہ پاکستان میں کرکٹ کی واپسی ہو رہی ہے، لوگوں کا پاکستان کے بارے میں جو تاثر ہے وہ پاکستان کے زمینی حقائق سے بالکل مختلف ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ لوگوں کا گزشتہ سال، دو سال سے پاکستان کے بارے میں جو تاثر تھا وہ حقیقت سے بالکل مختلف ہے اور اب حالات بہت بہتر ہو گئے ہیں۔ وقت کی کمی کے سبب ہم راولپنڈی میں سری لنکا کے خلاف میچ کے لیے زیادہ مارکیٹنگ نہیں کر سکے لیکن ہم مستقبل میں اس چیز پر محنت کریں گے تاکہ سکول، کالج کے بچوں کو مفت یا کم قیمت کے ٹکٹ دے کر سٹیڈیم میں لانے کی کوشش کریں گے تاکہ کرکٹ کو فروغ دے سکیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ 6ماہ کے دوران آسٹریلیا، انگلینڈ، آئرلینڈ کے کرکٹ آفیشلز کے ساتھ ساتھ انٹرنیشنل پلیئرز ایسوسی ایشن کے نمائندوں نے بھی پاکستان کا دورہ کیا۔
احسان مانی کا کہنا تھا کہ جب ان ملکوں کے نمائندوں نے حقیقت دیکھی تو ان کا رویہ بہت مختلف تھا، حقیقتاً کرکٹ آئرلینڈ کے چیف ایگزیکٹو نے کا ردعمل بہت مثبت تھا اور ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نہ آنے کے حوالے سے وجہ کے بارے میں سوچنا ہو گا۔
چیئرمین پی سی بی کا کہنا تھا کہ کرکٹ آسٹریلیا اور انگلش کرکٹ بورڈ کے حکام سے بھی مذاکرات ہوئے اور امید ہے کہ آئندہ 3سال کے دوران ٹیموں کی بھی پاکستان آمد ہو گی۔ امید ہے کہ 2021 میں انگلینڈ اور 2022 میں آسٹریلیا کی ٹیم پاکستان کا دورہ کرے گی۔
احسان مانی کا کہنا تھا کہ ہماری 24-2023 تک نیوزی لینڈ سے کوئی سیریز شیڈول نہیں لیکن ہم نے اصولی فیصلہ کیا ہے کہ اب ہماری ٹیم اپنے تمام ہوم میچز پاکستان میں ہی کھیلے گی۔
ملک میں 10سال کے طویل عرصے کے بعد ٹیسٹ کرکٹ کی واپسی کے باوجود چیئرمین پی سی بی ٹیسٹ میچوں میں زیادہ تعداد میں شائقین کی آمد کی توقع نہیں جہاں اس کے برعکس اکتوبر میں لاہور میں سری لنکا ہی کے خلاف ٹی20 میچوں میں اسٹیڈیم شائقین سے کھچا کھچ بھرا ہوا تھا۔
چیئر مین پی سی بی کا کہنا تھا کہ برصغیر میں عوام ٹیسٹ کرکٹ دیکھنے کے لیے زیادہ تعداد میں سٹیڈیم کا رخ نہیں کرتے بلکہ آسٹریلیا اور انگلینڈ کے علاوہ دنیا بھر میں ٹیسٹ میچ دیکھنے کے لیے سٹیڈیم آنے والوں کی تعداد کم ہو رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ لوگ محدود اوور کی کرکٹ کے لیے سٹیڈیم میں آنے کو ترجیح دیتے ہیں لیکن اس کا ہرگز یہ مقصد نہیں کہ ٹیسٹ نہیں دیکھتے بلکہ لوگ عموماً ٹیلی ویژن اور موبائل ماضی کے برعکس زیادہ تعداد میں ٹیسٹ کرکٹ سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔
احسان مانی کا کہنا تھا کہ وقت کی کمی کے سبب ہم راولپنڈی میں سری لنکا کے خلاف میچ کے لیے زیادہ مارکیٹنگ نہیں کر سکے لیکن ہم مستقبل میں اس چیز پر محنت کریں گے تاکہ اسکول، کالج کے بچوں کو مفت یا کم قیمت کے ٹکٹ دے کر اسٹیڈیم میں لانے کی کوشش کریں گے تاکہ کرکٹ کو فروغ دے سکیں۔