لاہور: (ویب ڈیسک) 20 فروری سے شروع ہونے والی پی اس ایل 2020ء میں سیمی فائنل مرحلے کا آغاز 17 مارچ سے شروع ہو گا، دونوں سیمی فائنلز منگل جبکہ فائل بندھ کو کھیلا جائے گا، سیمی فائنل مرحلے کے تینوں میچز قذافی سٹیڈیم لاہور میں کھیلے جائیں گے۔
ایونٹ کے آغاز سے اب تک کئی منفرد ریکارڈ لیگ کی زینت بن چکے ہیں، پی ایس ایل 2020ء کے سیمی فائنل مرحلے سے قبل ایونٹ کے اعداد و شمار سامنے آئے ہیں۔
کرس لین نے اپنی ٹی ٹونٹی کیریئر کی بہترین اننگز کھیل کر لاہور قلندرز کو پہلی مرتبہ پی ایس ایل کے سیمی فائنل مرحلے میں رسائی دلوائی، ملتان سلطانز کے خلاف 55 گیندوں پر 113 رنز کی دھواں دھار اننگز کھیلنے والے کرس لین کی یہ پی ایس ایل میں پہلی اور مجموعی طور پر ٹی ٹونٹی کرکٹ میں دوسری سنچری تھی۔
یہ پی ایس ایل کی تاریخ میں آٹھویں اور لاہور قلندرز کے کسی بھی کھلاڑی کی جانب سے پہلی سنچری تھی، اس سے قبل لاہور قلندرز کی طرف سے ایک میچ میں سب سے زیادہ سکور بین ڈنک نے بنایا تھا، انہوں نے رواں ایڈیشن میں کراچی کنگز کے خلاف 99 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی تھی۔
کرس لین نے حالیہ اننگز کے دوران بائیس گیندوں پر پچاس رنز بنائے، اس سے قبل عمر اکمل بھی بائیس گیندوں پر ہی ٹیم کی جانب سے تیز ترین نصف سنچری بنا چکے ہیں۔
پی ایس ایل 2020ء کی تاریخ میں کسی بلے باز کی جانب سے ایک اننگز میں سب سے زیادہ چھکے لگانے کا ریکارڈ بھی ایڈیشن 2020ء میں بنایا گیا ہے، لاہور قلندرز کے وکٹ کیپر بیٹسمین بین ڈنک نے کراچی کنگز کے خلاف میچ میں 188 رنز کے تعاقب میں ایک اننگز میں بارہ چھکے لگا کر یہ ریکارڈ اپنے نام کیا ہے، انہوں نے قذافی سٹیڈیم لاہور میں کھیلے گئے میچ کے دوران 99 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی تھی۔
وہ اس سے قبل مزانسی لیگ میں بھی 99 رنز کی اننگز کھیل چکے ہیں، بین ڈنک ٹی ٹونٹی کرکٹ کی تاریخ میں واحد بلے باز ہیں جو اس فارمیٹ میں دو مرتبہ 99 رنز کی اننگز کھیل چکے ہیں۔
اس سے قبل بھی لیگ کے ایک میچ میں سب سے زیادہ چھکے لگانے کا ریکارڈ بین ڈنک کے پاس تھا، انہوں نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے خلاف میچ میں 43 گیندوں پر 93 رنز کی اننگز کھیلی تھی جس میں 10 چھکے شامل تھے۔
پی ایس ایل 2020ء کے چار بہترین ٹیمیں ملتان سلطانز، کراچی کنگز، لاہور قلندرز اور پشاور زلمی نے سیمی فائنل مرحلے میں رسائی حاصل کی، ملتان سلطانز، کراچی کنگز اور لاہور قلندرز کی ٹیمیں پہلی مرتبہ ایونٹ کے سیمی فائنل مرحلے میں پہنچی ہیں، جس کے باعث کم از کم ایک ٹیم ایسی ہو گی جو پہلی مرتبہ ایونٹ کے فائنل میں پہنچے گی۔
گزشتہ چار ایڈیشنز میں صرف تین ٹیمیں ہی مختلف مواقع پر پی ایس ایل کے فائنل میں جگہ بنا سکیں، زلمی اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی ٹیمیں تین تین مرتبہ جبکہ اسلام آباد یونائیٹڈ کی ٹیم دو مرتبہ فائنل میں رسائی حاصل کر چکی ہے۔
ایونٹ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایسا ہوا کہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اور اسلام آباد یونائیٹڈ کی ٹیمیں ناک آؤٹ مرحلے میں جگہ بنانے میں ناکام رہیں۔
کراچی کنگز کے شرجیل خان پی ایس ایل کی تاریخ کے وہ واحد بلے باز بن گئے ہیں جنہیں اننگز کی پہلی گیند پر چھکا لگانے کا اعزاز حاصل ہوا ہے، بائیں ہاتھ کے بلے باز نے اسلام آباد یونائیٹڈ کے خلاف اننگزکے پہلے اوور میں فاسٹ باؤلر محمد موسیٰ کو پہلی گیند پر چھکا جڑا، اوپنر نے اس اوور میں بیس رنز بنائے جو لیگ کی تاریخ کا ایک اور ریکارڈ ہے۔
شرجیل خان نے بابر اعظم کے ہمراہ 151 رنز کی ناقابل شکست شراکت قائم کر کے کراچی کنگز کو لاہور قلندرز کے خلاف میچ میں دس وکٹوں سے کامیابی دلوائی، لیگ کی تاریخ میں دوسرا موقع تھا جب کسی بھی ٹیم کو حریف کے خلاف دس وکٹوں سے فتح ملی ہو، اس سے قبل پشاور زلمی نے ایڈیشن 2018ء میں لاہور قلندرز کو 10 وکٹوں سے مات دی تھی۔
پشاور زلمی کے حیدر علی پی ایس ایل میں نصف سنچری سکور کرنے والے سب سے کم عمر کرکٹر بن گئے ہیں، انہوں نے یہ کارنامہ لاہور قلندرز کے خلاف قذافی سٹیڈیم لاہور میں کھیلے گئے میچ کے دوران انجام دیا، اس روز حیدر علی کی عمر 19 سال اور 160 دن تھی۔
اس سے قبل یہ ریکارڈ حسین طلعت کے پاس تھا، جنہوں نے 20 سال اور 74 دن کی عمر میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے خلاف نصف سنچری بنائی تھی۔
لاہور قلندرز کی ٹیم پی ایس ایل کے پاور پلے میں سب سے بہترین باؤلنگ کرنے والی ٹیم بن گئی ہے، سمت پٹیل کی پانچ رنز کے عوض چار وکٹوں پر مشتمل باؤلنگ کی بدولت لاہور قلندرز نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو پاور پلے کے ابتدائی چھ اوورز میں چھ وکٹوں کے نقصان پر 21 رنز پر محدود کیا۔
سہیل تنویر ٹی ٹونٹی فارمیٹ میں پہلے پاکستانی اور دنیا کے چھٹے باؤلر بن گئے ہیں جنہیں اط سرز کی کرکٹ میں 350 وکٹیں حاصل کرنے کا اعزاز حاصل ہوا، انہوں نے یہ اعزاز پشاور زلمی کے خلاف میچ میں تین وکٹیں حاصل کر کے اپنے نام کیا۔