لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے تصدیق کی ہے کہ قومی ٹیم کے مڈل آرڈر بیٹسمین عمر اکمل نے نوٹس آف چارج کا جواب دیدیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ تصدیق کرتا ہے کہ اسے عمر اکمل کی طرف سے نوٹس آف چارج کا جواب موصول ہو گیا ہے، پی سی بی عمر اکمل کے جواب کا جائزہ لینے کے بعد اس حوالے سے مزید کوئی لائحہ عمل اختیار کرے گا، اس وقت تک پی سی بی اس معاملے پر مزید کوئی بیان جاری نہیں کرے گا۔
واضح رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے عمر اکمل کو پی سی بی کے انٹی کرپشن کوڈ کے آرٹیکل 2.4.4 کے دو مرتبہ خلاف ورزی کرنے پر چارج کیا تھا۔
پی سی بی اینٹی کرپشن کوڈ کا آرٹیکل 2.4.4 کسی بھی فرد کی جانب سے کرپشن کی پیشکش کے بارے میں پی سی بی ویجنلس اینڈ سکیورٹی ڈیپارٹمنٹ کو(بغیر کسی غیر ضروری تاخیر سے) آگاہ نہ کرنا ہے۔
عمر اکمل کو نوٹس آف چارج 17 مارچ بروز منگل کو جاری کیا گیا، 14 روز تک نوٹس کا تحریری جواب جمع کرانے کے لیے عمر اکمل کے پاس 31 مارچ 2020ء تک کا وقت ہے۔
آرٹیکل 6.2 کے تحت آرٹیکل 2.4.4 کی خلاف ورزی کا جرم ثابت ہونے پر سزا چھ ماہ سے تاحیات پابندی مقرر ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے 20 فروری کو اینٹی کرپشن کوڈ کی خلاف ورزی پر عمر اکمل کو معطل کر دیا تھا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے اینٹی کرپشن کوڈ کی دفعہ 4.7.1 کے تحت عمر اکمل کو فوری طور پر معطل کر دیا ہے جس کے بعد عمر اکمل اینٹی کرپشن یونٹ کی جانب سے جاری تحقیقات مکمل ہونے تک کرکٹ سے متعلق کسی بھی سرگرمی میں حصہ نہیں لے سکتے۔
پی سی بی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ فی الحال عمر اکمل کے حوالے سے تحقیقات جاری ہیں لہٰذا بورڈ اس معاملے پر مزید کوئی بیان جاری نہیں کرے گا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے اعلامیے کے مطابق عمر اکمل کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی جانب سے پی ایس ایل میں حصہ نہیں لے۔ عمر اکمل کو مبینہ طور پر سپاٹ فکسنگ کی پیشکش کی گئی تھی جس سے متعلق انہوں نے بروقت پی سی بی اینٹی کرپشن یونٹ کو آگاہ نہیں کیا تھا۔