لاہور: (ویب ڈیسک) قومی ٹیم کے سابق کپتان اور آل راؤنڈر شاہد خان آفریدی نے دورہ انگلینڈ میں ون ڈے ٹیم کے کپتان بابر اعظم سے امیدیں وابستہ کر لیں۔
اپنے ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ دورہ انگلینڈ بابر اعظم کی قائدانہ صلاحیتوں کا امتحان ہے اور دیگر کھلاڑیوں پر بھی بھاری ذمہ داری ہے جن کے تعاون سے نوجوان کپتان مطلوبہ نتائج حاصل کر سکیں گے ۔
سابق آل راؤنڈر کا کہنا تھا کہ بابر اعظم بیٹنگ لائن میں ریڑھ کی ہڈی کی مانند ہیں اور خواہش ہے کہ وہ اچھی کارکردگی کا سلسلہ جاری رکھیں۔
شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ کورونا وائر س کے باعث شائقین کے بغیر میچوں کے انعقاد میں مسئلہ نہیں، انگلینڈ کیخلاف پاکستانی ٹیم ٹیسٹ سیریز خالی گراؤنڈ میں کھیلے گی تو یہ قومی کھلاڑیوں کیلئے نئی بات نہیں ہے کیونکہ بیشتر ڈومیسٹک میچوں میں شائقین موجود نہیں ہوتے۔ اس لئے وہ خالی گراؤنڈ میں کھیلنے کے عادی ہیں۔
بات کو جاری رکھتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ون ڈے اور ٹی ٹونٹی کرکٹ میں مداحوں کی عدم موجودگی سے ضرور فرق پڑے گا کیونکہ یہ ٹیسٹ کرکٹ کے مقابلے میں نسبتاً تیز فارمیٹس ہیں جس میں کھلاڑیوں کے اندر جوش و جذبے اور توانائی کی ضرورت ہوتی ہے اور شائقین کی حوصلہ افزائی کھلاڑیوں کو اچھی کارکردگی پر اکساتی ہے تاہم جو کھلاڑی کراؤڈ میں دباؤ محسوس کرتے ہیں ان کیلئے موقع ہے کہ وہ خالی گراؤنڈ میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کریں ۔
انہوں نے مزید کہا کہ ذاتی طور پر یہ خیال ہے کہ شائقین کے بغیر کرکٹ کا مزہ نہیں ہے ۔ انٹر نیشنل کرکٹ کا دباؤ آسان نہیں ہوتا اس لئے کھلاڑی کو اندر سے مضبوط ہونا چاہئے جب ہی وہ گراؤنڈ میں اچھی کارکردگی دکھا سکتا ہے۔ ذاتی طور پر ہمیشہ بھارت اور آسٹریلیا کے خلاف میچز کھیل کر مزہ آیا۔
شاہد آفریدی نے ایک مرتبہ پھر کہا کہ کرکٹ کو کرپشن سے پاک کرنے کیلئے سخت قوانین نافذ کئے جائیں۔ کھیل میں بدعنوانی روکنے کیلئے چند کھلاڑیوں کو سزا دے کر مثال قائم کرنے کی ضرورت ہے جس سے دوسرے کھلاڑی غلط حرکات میں ملوث ہونے سے دور رہیں گے۔
ورلڈ کپ 2011ء میں میچ فکسنگ کے دعوے پر شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ اس معاملے کو اٹھانے میں کافی دیر کی گئی تاہم کھیل میں کرپشن برداشت نہیں کی جا سکتی ۔