آئندہ سال انگلینڈ کے دورے سے آسٹریلیا کو بھی پاکستان آنے میں اعتماد حاصل ہوگا: مانی

Published On 16 October,2020 05:42 pm

لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئر مین احسان مانی نے کہا ہے کہ انگلینڈ کے چھوٹے دورے سے آئندہ سال آسٹریلیا کو بھی پاکستان آنے میں اعتماد حاصل ہوگا۔

واضح رہے کہ 15 سال بعد پاکستان میں انگلش ٹیم کی آمد کی امید روشن ہوگئی، پی سی بی سی ای او وسیم خان نے انگلینڈ کو مختصر دورے کی دعوت دی ہے، انگلش ٹیم اگلے سال کے آغاز میں پاکستان کا دورہ کرسکتی ہے۔ انگلش ٹیم جنوری میں پاکستان کا دورہ کرسکتی ہے جبکہ جنوری کے آخر میں جنوبی افریقا کی ٹیم بھی پاکستان آئے گی۔ جنوبی افریقا کا سیکیورٹی وفد یکم نومبر کو پاکستان پہنچے گا۔

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی سی بی کا کہنا تھا کہ انگلینڈ کے دورے سے پاکستان کرکٹ پر مثبت اثر پڑے گا، انگلینڈ کے 12سے13کھلاڑی پی ایس ایل بھی کھیلتے ہیں۔ چھوٹے دورے سے آئندہ سال آسٹریلیا کو بھی آنے میں اعتماد حاصل ہوگا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اس دورے کے بعد2022میں انگلینڈ ٹیم دوبارہ پاکستان آئے گی، غیرملکی ٹیموں کے چھوٹے دوروں سے ٹیموں کا پاکستان پر اعتماد بحال ہوگا۔

خیال رہے کہ انگلش کرکٹ بورڈ(ای سی بی) نے دورہ پاکستان کے لیے پی سی بی سے بات چیت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ حالات کا جائزہ لینے کے بعد حتمی فیصلہ کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: 15 سال بعد دورہ پاکستان: انگلش کرکٹ بورڈ سے مثبت اشارے آنے لگے

چیئرمین پی سی بی کا کہنا تھا کہ اس کے بعد اسی طرح سے دورے ہوں گے، انگلینڈ کی ٹیم مکمل دورے کے لیے پاکستان آئے گی اور میں سمجھتا ہوں کہ چھوٹے چھوٹے بلڈنگ بلاکس سے ہم بڑی عمارت کھڑی کر لیں گے۔

احسان مانی نے مزید کہا کہ راتوں رات ٹیمیں پاکستان آنے کے لیے حامی نہیں بھر رہیں، وہ صرف ایک مرتبہ کہنے پر پاکستان ٹیمیں نہیں بھیج رہے، یہ سب پاکستان اور پی سی بی کی ساکھ اور اس پر اعتماد کا نتیجہ ہے، ہماری مینجمنٹ نے ایسے کام کیے ہیں جنہیں اب سنجیدگی سے لیا جانے لگا ہے، ہم نے ایسا کبھی کوئی وعدہ نہیں کیا جسے پورا نہ کیا ہوا، جو کہا وہ کر کے دکھایا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے پاکستان میں کامیاب ایونٹس کیے ہیں، پی ایس ایل کے میچز کرائے ہیں جن کی سب نے تعریف کی ہے، انگلینڈ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو ٹام ہیریسن سیکورٹی کے لوگوں کے ساتھ پاکستان آئے، انہوں نے خود یہاں کر حالات دیکھے ہیں، بنگلہ دیش ، سری لنکا اور آئر لینڈ کرکٹ حکام پاکستان آئے، انہوں نے اپنی آنکھوں سے سب دیکھا، سب نے یہ قرار دیا ہے کہ پاکستان کے سکیورٹی انتظامات کسی ملک سے کم نہیں ہیں، اس وجہ سے اعتماد بڑھا اور سب نے خود محسوس کیا کہ ہم نے جو کہا وہ پورا کرکے دکھایا۔

‏ احسان مانی نے اپنے چیف ایگزیکٹو وسیم خان کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ان کا انگلینڈ سے تعلق ہے، وہ انگلینڈ بورڈ کی کمیٹیوں کے ساتھ رہے ہیں اور انہوں نے انگلینڈ بورڈ کو بات چیت کے لیے آمادہ کیا۔

احسان مانی نے کہا کہ حال ہی میں پاکستانی ٹیم نے غیر مشروط طور پر انگلینڈ کا دورہ کیا، انہوں نے محسوس کیا کہ پاکستان نے مشکل حالات کے باوجود دنیائے کرکٹ کے لیے کام کیا ہے، ہمیں سنجیدگی سے لیا گیا ہے اور اس کا نتیجہ یہ ہے لوگ اعتماد کرکے ہم سے بات چیت کر رہے ہیں، صورتحال راتوں رات بدل بھی سکتی ہے لیکن ہماری کوشش ہو گی کہ آئندہ سیریز کامیاب طریقے سے پاکستان میں ہوں۔

ان کاکہنا تھا کہ زمبابوے کا سکیورٹی وفد دورے کے بعد واپس جا چکا ہے اور یہاں کیے جانے والے انتطامات سے خوش تھا، پھر جنوبی افریقہ نے آنا ہے، اسی طرح ہم چاہیں گے کہ آسٹریلیا سمیت دیگر ٹیمیں بھی پاکستان آئیں اور ماضی کی طرح پاکستان کی تمام سیریز پاکستان میں ہی ہوں۔