لاہور: (ویب ڈیسک) قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مصباح الحق کا کہنا ہے کہ ہم نے ملک میں ٹیسٹ کرکٹ کی واپسی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے نوجوان اور باصلاحیت کھلاڑیوں کو قومی کرکٹ ٹیم کی نمائندگی کاموقع دیا، ہم نے مجموعی طور پر اچھی کرکٹ کھیلی تاہم مایوسی ہے کہ ہم بنگلہ دیش اور زمبابوے کے خلاف جیت کا تسلسل دوسرے میچوں میں برقرار نہیں رکھ سکے۔
پاکستان پوسٹ کاڈ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے مصباح الحق نے کہا کہ ہم نےبین الاقوامی سطح پر پاکستان کی نمائندگی کے علاوہ چند باصلاحیت کرکٹرز کو پاکستان شاہینز میں بھی نمائندگی کا موقع دیا اور مجھے امید ہے کہ یہ نوجوان کرکٹرز مستقبل قریب میں ہمارا اثاثہ ثابت ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ سب سے زیادہ دکھ مجھے انگلینڈ کے خلاف اولڈ ٹریفورڈ ٹیسٹ ہارنے پر ہوا، ہم وہ میچ جیت سکتے تھے ، پھر اس کے بعد دوسرے میچ میں بارش ہوگئی اور تیسرے میں ہم ٹیسٹ ڈرا کرنے میں کامیاب رہے۔
قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ کا مزید کہنا تھا کہ نیوزی لینڈ کا دورہ کچھ مختلف تھا، یہاں ابتدائی چودہ دن کا قرنطینہ بہت سخت تھا، اس دوران ہم کوئی کرکٹ نہیں کھیل سکے، جس سے ہماری تیاریوں کو بہت نقصان پہنچا، ہمارے کھلاڑی انجریز کا شکار بھی ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: عامر اور سمیع اسلم کے انٹرنیشنل کرکٹ چھوڑنے کے فیصلے پر افسوس ہے: احسان مانی
انہوں نے کہا کہ اس سب کے باوجود ہم نے آخری ٹی ٹونٹی میچ جیتا مگر میرے خیال سے ہم ابتدائی دو ٹی ٹونٹی میچوں میں سے بھی ایک جیت سکتے تھے، مگر پہلے میچ میں ابتدائی وکٹوں کا جلدی گرنا اور پھردوسرے میچ میں ا ہم مواقع پر کیچ ڈراپ ہونے سے میچ ہمارے ہاتھوں سے نکل گئے پہلے ٹیسٹ میچ میں بابراعظم اور شاداب خان کی عدم موجودگی کے باوجود بہترین فائیٹ بیک کیا جو قابل ستائش ہے۔
مصباح الحق نے کہا کہ سال 2021 میں ہمیں اس سال کی گئی غلطیوں کو نہیں دہرانا، آئندہ سال کرکٹ بہت زیادہ ہوگی اور ہمیں معیاری مقابلوں کے لیے اپنی فٹنس پر خاص توجہ دینا ہوگی، ہمارے پاس باصلاحیت، تجربہ کار اور نوجوان کھلاڑیوں کا ایک بہترین پول دستیاب ہے اور امید ہے کہ ہم سال 2021 میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے۔