لاہور: (دنیا نیوز) پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیف ایگزیکٹو آفیسر وسیم خان نے کہا ہے کہ دورہ نیوزی لینڈ کے دوران کھلاڑیوں کو فٹنس اور کورونا کے مسائل تھے، مگر ساری ذمہ داری اس پر نہیں ڈالی جا سکتی۔ جنوبی افریقا کی سیریز کے بعد صورتحال دیکھ کر فیصلہ کرینگے۔
وسیم خان نے یہ باتیں دنیا نیوز کے پروگرام دنیا کامران خان کیساتھ میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہیں۔ کرکٹ بورڈ کے سی ای او کا کہنا تھا کہ کورونا کی وجہ سے ہر شخص کو مشکلات کا سامنا ہے، وبا کی وجہ سے ہی کھلاڑیوں کی کارکردگی متاثر ہوئی لیکن نیوزی لینڈ کے ہاتھوں شکست کا سارا ملبہ کورونا پر نہیں ڈال سکتے۔
ان کا کہنا تھا کہ دورہ نیوزی لینڈ کے دوران کھلاڑیوں کو انجریز کے بھی مسائل تھے۔ تاہم پہلے ٹیسٹ میچ میں کھلاڑیوں نے کارکردگی دکھائی۔ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس چیف سلیکٹر کیلئے آپشنز نہیں تھے۔ مکی آرتھر کے دور میں بھی لوگ کہتے تھے کہ انہیں نکال دیں۔ مصباح الحق اور وقار یونس کے ساتھ کنٹریکٹ کیا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے سی ای او کا کہنا تھا کہ سسٹم کو بہتر کرنے میں تھوڑا وقت لگے گا۔ پاکستان ٹیم میں ایشوز دو سال سے نہیں ہے۔ جنوبی افریقہ کی سیریز ہمارے لیے بہت اہم ہے۔ ہم اس سیریز کے بعد صورتحال کو دیکھیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ شعیب اختر اور رمیض راجہ کو بھی کھلاڑیوں کی پرفارمنس دیکھ کر دکھ ہوا لیکن کسی نے ہمیں سلیوشن نہیں دیا۔ ہم نوجوان کھلاڑیوں کو سپورٹ کر رہے ہیں۔ تجربہ کار باؤلرز کہاں سے لائیں؟ ہار ہو یا جیت ذمہ داری قبول کرتے ہیں۔ مایوس کن کارکردگی پر کوئی ایکسیوز نہیں بنائیں گے۔