کراچی: (دنیا نیوز) پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق فاسٹ باؤلر محمد عامر ٹیم مینجمنٹ کی طرف سے اختلافات کے بعد ریٹائر منٹ اختیار کر چکے ہیں اب ایک مرتبہ پھر وہ قومی ٹیم میں شمولیت کیلئے تیار ہو گئے ہیں۔
یاد رہے کہ دسمبر 2020ء میں محمد عامر نے احتجاجاً انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ موجودہ مینجمنٹ کے ساتھ کرکٹ نہیں کھیل سکتے۔
بورڈ اور مینجمنٹ کے رویے سے دلبرداشتہ محمد عامر نے احتجاجاً ریٹائرمنٹ کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی موجودہ مینجمنٹ کے ساتھ کرکٹ نہیں کھیل سکتا۔
عامر نے کہا کہ موجودہ ٹیم مینجمنٹ مجھے ذہنی اذیت کا نشانہ بنا رہی ہے اور میں موجود صورتحال میں ذہنی دباؤ برداشت نہیں کر سکتا۔ جب تک مصباح الحق اور وقار یونس ٹیم مینجمنٹ کے ساتھ ہیں اس وقت تک میں نہیں کھیلوں گا۔ پرفارمنس کے باوجود مجھ پر طنز کیا جاتا ہے اور موجودہ کوچز دبے لفظوں میں کہتے ہیں عامر نے دھوکا دیا۔
عامر نے الزام عائد کیا کہ انہیں منصوبہ کے تحت سائیڈ لائن کیا گیا اور ان کے بارے میں تاثر قائم کیا گیا کہ وہ ملک کے لیے نہیں کھیلنا چاہتے۔
دوسری طرف 6 ماہ کے بعد محمد عامر قومی ٹیم میں شمولیت کے لیے تیار ہو گئے ہیں ۔انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر وسیم خان کا گھر آنا میرے لئے اعزاز کی بات ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ چیف ایگزیکٹو کا کھلاڑی کے گھر جانا ماضی میں کبھی ایسا نہیں ہوا، معاملات کلئیر ہوئے تو پاکستان ٹیم کے لئے دستیاب ہوں، کسی بارے میں بات کروں تو لوگوں کو لگتا ہے صفائیاں پیش کر رہا ہے۔
محمد عامر نے کہا کہ پی ایس ایل پاکستان ٹیم میں جگہ بنانے کی ونڈو بن گئی ہے جو غلط چیز ہے، میرے ذاتی فیصلہ کو غلط رنگ دیا گیا۔