لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق فاسٹ باؤلر اور راولپنڈی ایکسپریس شعیب اختر کا کہنا ہے کہ پاکستان رواں سال ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ جیتتا ہے تو کسی کو حیرت نہیں ہونی چاہئے۔
45 سالہ سابق فاسٹ باؤلر نے کہا کہ پاکستان کو اپنی توجہ کھیل کے طویل فارمیٹس کی طرف کرنے کی ضرورت ہے۔ اگر پاکستان رواں سال ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ جیتتا ہے تو کسی کو حیرت نہیں ہونی چاہئے لیکن اگر وہ ورلڈ کپ جیتنے میں کامیاب ہوجاتے ہیں تو کیا وہ صحیح سمت جارہے ہیں؟ نہیں، ہمارا مقصد ٹی 20 فارمیٹ نہیں ہے اور یہ ہمارا مقصد ہونا بھی نہیں چاہئے ۔
اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستانی ٹیم ٹی ٹونٹی فارمیٹ میں اتنی عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیسے کرتی ہے؟ فرق صرف روّیے کا ہے پاکستان کے ساتھ مسئلہ یہ ہے کہ وہ 50 اوور نہیں کھیل سکتے، ان میں صلاحیت ہے لیکن وہ صرف 50 اوور نہیں کھیل سکتے وہ سٹرائیک بدلنے کی صلاحیت سے بھی محروم ہیں ۔
شعیب اختر کا کہنا تھا کہ جب ٹی ٹونٹی کی بات آتی ہے تو انگلینڈ کو یہ سمجھنا ہوگا کہ پاکستان عظیم ٹی 20 ٹیم ہے، کوئی بھی پاکستان سے بہتر نہیں ، نہ بھارت اور نہ افغانستان قومی ٹیم سے بہتر ٹی ٹونٹی کھیلتی ہے۔ انگلینڈ کی ٹیم پاکستان کی ٹیم کو کمتر سمجھا رہی ہے اور شاید وہ یہ نہیں سمجھتے کہ پاکستان کی ٹی ٹونٹی ٹیم دنیا کی بہترین ٹیموں میں سے ایک ہے۔