لاہور:(دنیا نیوز)پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے ساتویں ایڈیشن کے دوسرے مرحلے میں نامناسب اشاروں کی بنا پر ضابطہ اخلاق کی شق 2.6 کی خلاف ورزی کرنے والے پشاور زلمی کے بین کٹنگ اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے سہیل تنویر پر جرمانہ عائد کردیا گیا ہے۔
قذافی سٹیڈیم لاہور میں کھیلے گئے پاکستان سپر لیگ 7 کے 22 ویں میچ میں پی ایس ایل کے ضابطہ اخلاق کے لیول ون کی خلاف ورزی کرنے پر پشاور زلمی کے بین کٹنگ اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے سہیل تنویر پر میچ فیس کا 15 ، 15 فیصد جرمانہ عائد کردیا گیا ہے۔
یہ واقعہ گزشتہ روز پشاور زلمی کی اننگز کے دوران اس وقت پیش آیا جب بین کٹنگ نے لگاتار تیسرا چھکا جڑنے کے بعد سہیل تنویر کو انگلی سے نامناسب اشارہ کیا، جواب میں سہیل تنویر نےبھی اسی اننگز کے آخری اوور کی پہلی گیند پر نسیم شاہ کی گیند پر بین کٹنگ کا کیچ پکڑنے کے بعد یہی اشارہ کیا۔
میچ ریفری علی نقوی کا کہنا ہے کہ اس قسم کے نامناسب اشاروں کی کھیل میں کوئی جگہ نہیں ہے، تمام کھلاڑیوں کو اپنی آن اور آف دی فیلڈ ذمہ داریوں کو سمجھنے کی ضرورت ہے، یہ تمام کھلاڑی نئی نسل کے لیے رول ماڈل ہیں اور ان کے رویہ سے نوجوان نسل کو غلط پیغام جاتا ہے۔
اس واقعے پر فاسٹ باؤلر سہیل تنویر نے اپنی غلطی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ یہ معاملہ 2018 سے چلتا آرہا ہے، کل کے میچ میں جو ہوا وہ اچھا نہیں تھا اور ایسے واقعے سے بچا جا سکتا تھا، چھکا پڑنے کے بعد جب میں نے آؤٹ کیا تو اشارہ کیا، یہ غیر ارادی تھا اور مجھے برا لگا تھا جس کے بعد میں نے اگلی صبح ناشتے کی میز پر بین کٹنگ سے معذرت کی تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ کل کے میچ میں بین کٹنگ نے مجھے 2 چھکے مارے اور اشارہ کیا جس کے بعد ہمارے درمیان الفاظ کا تبادلہ ہوا اور جب میں نے کیچ لیا تو میں نے بھی غصے میں اشارے کیے، میں پھر کہتا ہوں کہ ایسا نہیں ہونا چاہیے تھا اس سے بچا جاسکتا تھا۔