جناب صدر اور وزیراعظم، یہ مسٹر بین کی فلم نہیں، مستعفی ہو جائیں: لنکن سابق کرکٹرز

Published On 09 July,2022 07:39 pm

کولمبو: (دنیا نیوز) سری لنکا میں جاری صدر مملکت کے خلاف احتجاج میں لیجنڈری جے سوریا، کمار سنگا کارا اور جے وردھنے سمیت سابق کرکٹر بھی شامل ہو گئے۔

سری لنکا میں حکومت کے خلاف جاری احتجاج میں شدت آتی جارہی ہے اور اب سابق کرکٹرز بھی حکومت کے استعفےکا مطالبہ کرتے ہوئے مظاہرین کے حق میں سامنے آگئے ہیں۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے واٹرکینن کا استعمال کیا، ہوائی فائرنگ اور آنسو گیس کی شیلنگ کی، رپورٹ کے مطابق سری لنکن صدر راجاپاکسےکو ان کی رہائش گاہ سے پہلے ہی بحفاظت نکال لیا گیا تھا۔

سری لنکن میڈیا کے مطابق بدترین معاشی بحران کے خلاف عوام کے شدید احتجاج پر وزیراعظم رانیل وکرماسنگھے نے مستعفی ہونےکی پیش کش کردی ہے۔

وزیراعظم آفس کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کُل جماعتی حکومت بنانے کے لیے مستعفی ہونےکو تیار ہیں۔

خیال رہے کہ سری لنکا کئی ماہ سے خوراک، ادویات،ایندھن، بجلی کی کمی اور شدید مہنگائی جیسے مسائل کا شکار ہے۔

اُدھر لیجنڈ بلے باز کمارا سنگاکارا نے عوام کی جانب سے صدارتی محل کے گھیراؤ کی ویڈیو ٹویٹر پر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ یہ ہمارے مستقبل کے لیے ہے۔

سابق سری لنکن کپتان اور جارح مزاج بلے باز سنتھ جے سوریا تو خود احتجاج میں شامل ہوگئے۔

ایک ٹوئٹ میں جے سوریا نے سری لنکن صدر اور وزیراعظم کو مخاطب کرتے ہوئےکہا کہ عوام مشتعل ہو رہے ہیں، استعفیٰ دیں اور گھر چلے جائیں، آپ کو سمجھ نہیں آتی، جناب صدر اور جناب وزیراعظم، یہ مسٹر بین کی فلم نہیں یہ حقیقی زندگی ہے، آپ لوگوں کی زندگیوں سے کھیل رہے ہیں۔

مہیلا جے وردھنے نے لکھا کہ ہم نے بحیثیت ملک اپنی سمت بدل دی ہے اور اسے نہیں بدلا جاسکتا، اب عوام بول پڑے ہیں۔

ایک اور ٹوئٹ میں جے وردھنے نے سری لنکن صدر کو مسٹربین کہتے ہوئےلکھا کہ مسٹر بین اب مزید کوئی ڈیل نہیں، برائے مہربانی مستعفی ہوجائیں۔

سری لنکا کی طرف سے پچیس ٹیسٹ ، چوبیس ون ڈے اور واحد ٹی 20 انٹرنیشنل کھیلنے والے سابق بولر دھمیکا پرساد بھی احتجاج کا حصہ بن گئے۔