لاہور:(ویب ڈیسک) پاکستان کرکٹ ٹیم کے جارحانہ بلے باز آصف علی نے کہا ہے کہ پریکٹس کے دوران روزانہ 100 سے 150 چھکے مارنے کی کوشش کرتا ہوں تاکہ میچ میں 3 سے 5 چھکے لگ سکیں۔
پی سی بی کی جانب سے آصف علی کا بلاگ ویب سائٹ پر شائع کیا گیا جس کے مطابق پاکستان بھلے ہی آئی سی سی مینز ٹی 20 ورلڈ کپ 2021 کے فائنل میں پہنچنے سے محروم ہو گیا ہو، لیکن ٹورنامنٹ کو ٹیم کی شاندار کارکردگی کے لیے یاد رکھا جاتا ہے، جس کی وجہ گروپ مرحلے میں مسلسل پانچ میچوں کی جیت ہے، اس ٹورنامنٹ کے اہم ارکان میں سے ایک آصف علی تھے جن کی زبردست بلے بازی نے پاکستان کو دو بار ایک نازک صورتحال سے نکالا، دونوں مواقع پر سنسنی خیز جیت پر مہر ثبت کی۔
بھارت کے خلاف 10 وکٹوں کی جیت کے بعد پاکستان کو 31 پر 48 رنز درکار تھے اور اس کے آدھے بلے باز پویلین لوٹ گئے، آصف علی نے ٹرینٹ بولٹ کو پوائنٹ تک پہنچایا اور دو اوورز کے بعد ٹم ساؤتھی کو بیک ٹو بیک چھکے مارے، اس طرح پاکستان نے آخری اوور میں کھیل کو ختم کیا جس میں آصف نے بولٹ کو لانگ آن پر چھکا مارا۔
دائیں ہاتھ کے مضبوط بلے باز اگلے ہی میچ میں دبئی میں افغانستان کے خلاف 148 رنز کے ہدف پر پاکستان کو شکست بچانے کے لیے آئے، بابر اعظم اور شعیب ملک کو 6 گیندوں کے وقفے میں کھونے اور افغانستان کے حق میں میچ آنے کے بعد پاکستان کو 12 پر 24 رنز درکار تھے، آصف نے ایک نہیں بلکہ کریم جنت کو 4 چھکے مار کر ایک بار پھر میچ کا اختتام کیا۔
پی سی بی ڈیجیٹل کی جانب سے ان دونوں میں سے اپنی پسندیدہ پرفارمنس کا انتخاب کرنے کے لیے جب آصف نے کہا تو یہ نیوزی لینڈ کے خلاف ایک ہو گا، میں میچ میں آنے سے دباؤ میں تھا کیونکہ میں پچھلی سیریز میں پرفارم نہیں کر سکا تھا اور ہم مشکل صورتحال میں تھے، مجھے ٹم ساؤتھی نے باؤنسر مارا اور مجھے تھوڑا چکر آ رہا تھا، لیکن میں نے اپنے آپ کو بتایا کہ میں یہاں ہوں، ٹھیک اور زندہ، کوئی بات نہیں، میں اپنی ٹیم کے لیے ڈیلیور کروں گا۔ؕ
بڑے ہٹرز میں اپنا نام بنانے کے لیے اور پھر اس مرحلے پر ڈیلیور کرنے کے لیے جو سب سے زیادہ اہمیت رکھتا ہے آصف کے پاس جارحانہ بیٹنگ کرنے کی صلاحیت ہے جس کو وہ استعمال کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں اپنے پریکٹس سیشنز میں 100 سے 150 چھکے لگانے کی کوشش کرتا ہوں، اس لیے میں میچ میں چھکے لگانے کے لیے تیار ہوں، یہ حکمت عملی کا ایک پہلو ہے۔
نیشنل ہائی پرفارمنس سینٹر (این ایچ پی سی) میں ٹریننگ کرتے ہوئے آصف علی نے کہا کہ میں ایسی پوزیشن پر بیٹنگ کرتا ہوں جہاں اوسطاً 10 رنز فی اوور بنانے کی ضرورت ہوتی ہے، اس لیے روزانہ بڑے شارٹس مارنے کی پریکٹس کرتا ہوں، جب میں ٹی 20 میں بیٹنگ کے لیے آتا ہوں تو پریشر ہوتا ہے کہ رنز بنائے جائیں اس لیے کوشش ہوتی ہے کہ بال کو لائن اور لینتھ کے مطابق مارنے کی کوشش کروں۔