کراچی: (دنیا نیوز) کراچی ٹیسٹ کے آخری روز پاکستان کی دوسری اننگز میں بیٹنگ جاری ہے اور گرین کیپس کا کوئی بھی بلے باز پچ پر کیوی باؤلرز کے سامنے مزاحمت کرتا دکھائی نہیں دے رہا۔
نیشنل سٹیڈیم میں کھیلے جا رہے میچ کے آخری روز پاکستان اپنی دوسری نامکمل اننگز کا آغاز 77 رنز دو کھلاڑی آؤٹ سے کر رہا ہے، امام الحق 45 اور نائٹ واچ میچ نعمان علی 4 رنز کے ساتھ وکٹ پر موجود تھے۔
امام الحق نے اپنا سکور آگے بڑھاتے ہوئے ففٹی مکمل کی اور وہ 50 رنز کے ساتھ وکٹ پر موجود ہیں جبکہ نعمان علی اپنا سکور آگے بڑھانے میں ناکام رہے اور 4 رنز پر ہی ایل بی ڈبلیو آؤٹ ہو گئے۔
قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم بھی صرف 14 رنز کے مہمان ثابت ہوئے اور اش سودی کی گیند پر ایل بی ڈبلیو آؤٹ ہو گئے۔ پاکستان کو نیوزی لینڈ کا پہلی اننگز کا خسارہ ختم کرنے کے لیے مزید 74 رنز درکار ہیں اور اس کی 6 وکٹیں ابھی باقی ہیں۔
یاد رہے کہ کراچی ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں پاکستانی ٹیم 438 رنز بنا کر آؤٹ ہوئی تھی جس کے جواب میں نیوزی لینڈ نے اپنی پہلی اننگز 612 رنز 9 کھلاڑی آؤٹ پر ڈکلیئر کر دی تھی۔
چوتھا روز
کراچی ٹیسٹ کے چوتھے روز نیوزی لینڈ نے پاکستان کے خلاف 612 رنز پر اننگز ڈکلیئر کردی تھی دوسری اننگز میں پاکستان نے دو وکٹوں کے نقصان پر 77 رنز بنائے تھے۔
نیوزی لینڈ نے پہلی اننگز میں 174 رنز کی برتری حاصل کی ،کین ولیمسن کی جانب سے پاکستان کے خلاف ڈبل سنچری سکور کی گئی اور ناٹ آؤٹ رہے، کین کے کریئر کی یہ پانچویں ڈبل سنچری ہے۔
نیوزی لینڈ کی اننگز میں ٹام لیتھم 113، ڈیون کونوے 92، اش سودی 65، ٹام بلینڈل 47 اور ڈیرل مچل نے 42 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ قومی ٹیم کے ابرار احمد نے 5 وکٹیں حاصل کیں جبکہ نعمان علی نے 3 اور محمد وسیم نے ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
تیسرا روز
تیسرے روز کیوی اوپنرز ڈیون کونوے اور ٹام لیتھم نے پاکستان میں اوپننگ شراکت کا 57 سالہ کیوی ریکارڈ توڑتے ہوئے 183 رنز کی پارٹنرشپ قائم کی۔ ٹام لیتھم 113، کونوے 92، ہینری نکولس 22، ڈیرل مچل 42، ٹام بلنڈل 47، مچل بریسویل 5 بناکر آؤٹ ہوئے تھے۔
دوسرا روز
مہمان ٹیم کے اوپنرز بلے بازوں نے شاندار آغاز کیا، ٹام لیتھم 78 اور ڈیون کونوے 82 رنز بنا کر وکٹ پر موجود ہیں، قومی ٹیم کی جانب سے فاسٹ اور اسپن بولرز نے وکٹ لینے کی کوشش کی تاہم کامیابی نہیں مل سکی۔
قبل ازیں پاکستان نے 317 رنز پانچ وکٹوں کے نقصان پر بقیہ اننگز کا آغاز کیا لیکن کپتان بابراعظم دوسرے روز پہلے اوور کی چوتھی گیند پر ٹم ساوتھی کے ہاتھوں آؤٹ ہوگئے۔ انہوں نے 161 رنز کی اننگز کھیلی۔
بابراعظم کے آؤٹ ہونے کے بعد نعمان علی نے آغا سلمان کے ساتھ مل کر 54 رنز کی شراکت قائم کی۔ تاہم، نعمان علی کی وکٹ گرنے کے بعد کوئی کھلاڑی وکٹ پر ساتھ نہ دے سکا۔
آغا سلمان نے اپنے کیریئر کی پہلی سنچری اسکور کی اور 103 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
کیوی کپتان ٹم ساوتھی نے تین کھلاڑیوں کا شکار کیا جبکہ اش سودھی، اعجاز پٹیل اور مائیکل بریسویل نے دو دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ فاسٹ بولر نیل واگنر ایک ہی وکٹ لے سکے۔
پہلا روز
قومی ٹیم نے ٹیسٹ کے پہلے روز ٹاس جیت کر بیٹنگ کا آغاز کیا تو اس کی تین وکٹیں 48 کے اسکور پر گرگئیں جب کہ چوتھی وکٹ 110 رنز پر گری جس کے بعد کپتان بابراعظم اور سرفراز احمد نے ٹیم کو سہارا دیا۔
دونوں کے درمیان پانچویں وکٹ کی شراکت میں 196 رنز بنائے گئے، کھیل کے آخری اوورز میں سرفراز احمد 86 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے، اس سے قبل، اوپنر بلے باز عبداللہ شفیق 7 رنز، شان مسعود 3 رنز، امام الحق 24 رنز اور سعود شکیل 22 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے تھے۔
قومی ٹیم میں وکٹ کیپر بلے باز سرفراز احمد اور فاسٹ بولر میر حمزہ کی ٹیم میں واپسی ہوئی ہے جبکہ بلے باز امام الحق کو بھی ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔
سرفراز احمد نے تقریباً 4 سال قبل 2019 میں بحیثیت کپتان جنوبی افریقا کے خلاف جوہانسبرگ میں ٹیسٹ میچ کھیلا تھا۔ سرفراز احمد ہوم گراؤنڈ پر اپنا میچ کھیل رہے ہیں۔ فاسٹ بولر میر حمزہ نے آخری مرتبہ ٹیسٹ میچ 2018 میں کھیلا تھا۔
قومی سکواڈ
قومی سکواڈ میں امام الحق، عبداللہ شفیق، شان مسعود، کپتان بابراعظم، سعود شکیل، وکٹ کیپر سرفراز احمد، آغا سلمان، نعمان علی، محمد وسیم، ابرار احمد اور میر حمزہ شامل ہیں۔
نیوزی لینڈ ٹیم
ٹام لیتھم، ڈیون کونوے، کین ولیمسن، ہینری نکولس، ڈیرل مچل، ٹام بلنڈل، مائیکل بریسویل، کپتان ٹم ساوتھی، اش سودھی، نیل واگنر اور اعجاز پٹیل کیویز ٹیم کا حصہ ہیں۔