لاہور: (ویب ڈیسک) پی ایس ایل 9 کے لیے پی سی بی ویسٹ انڈیز سے ہوم سیریز کو آگے بڑھانے پر غور کرنے لگا۔
پی ایس ایل گورننگ کونسل کی میٹنگ لاہور میں منعقد ہوئی جس میں بورڈ آفیشلز اور ٹیم مالکان و آفیشلز شریک ہوئے، اس موقع پر پی ایس ایل کے آئندہ سال 9 ویں ایڈیشن کو فروری، مارچ میں منعقد کرنے کی تجویز دی گئی، حکام نے فرنچائزز کو بتایا کہ اس کیلئے ہمیں ویسٹ انڈیز سے ہوم سیریز کو آگے بڑھانا ہوگا۔
یاد رہے کہ ویسٹ انڈیز سائیڈ کو 2 ٹیسٹ اور3 ٹی 20 میچز کے لیے فروری، مارچ میں ہی پاکستان آنا ہے۔
بعض بورڈ آفیشلز کو یو اے ای میں میچز ہونے پر ڈالرز میں ملنے والا ڈیلی الاؤنس، بڑے ہوٹلز میں قیام کی یادیں اب تک ستاتی ہیں ، وہ چاہتے ہیں کہ کسی طرح ایونٹ کو یو اے ای واپس لے جائیں۔
میٹنگ میں ایک بورڈ آفیشل کی جانب سے کہا گیا کہ پاکستان میں سکیورٹی بہت سخت رکھنا پڑتی ہے اس ضمن میں اخراجات بھی بہت زیادہ ہوتے ہیں، اس لیے اگلا ایڈیشن دبئی سے شروع کرنا چاہیے، چند میچز کے بعد ایونٹ کو وطن واپس لے آئیں گے، اس پر فرنچائزز کی جانب سے مخالفت سامنے آ گئی، اونرز نے کہا کہ ملک سے جڑے رہنا ضروری ہے، تمام میچز پاکستان میں ہی کرائیں۔
میٹنگ میں نجم سیٹھی نے اگلے ایڈیشن میں 2 ٹیموں کے اضافے کی تجویز دہراتے ہوئے کہا کہ ہم ایسا فنانشل ماڈل دیں گے جس سے موجودہ فرنچائززکو نقصان نہ ہو، اس پر ایک اونر نے طنزاً کہا کہ ایسی ہی باتیں آپ نے ہمیں ماضی میں ٹیمیں فروخت کرتے ہوئے بھی کہی تھیں مگر ایسا کچھ نہیں ہوا۔
چیئرمین نے کہا کہ ٹیمیں خریدنے میں بہت لوگ دلچسپی کا اظہار کر رہے ہیں، ان میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی بڑی تعداد بھی شامل ہے، اسی طرح ویمنز لیگ میں بھی لوگوں کو بہت دلچسپی ہے، ہماری خواہش ہے کہ پی ایس ایل فرنچائزز اس میں بھی آ جائیں مگر فیس دینا پڑے گی، بورڈ نے ایونٹ میں 4 ٹیمیں شامل کرنے کا کہا مگر ایک اونر نے کہا کہ 6 سائیڈز رکھنا زبردست ہو گا۔
چیئرمین نے ہر ٹیم میں 2 مقامی کھلاڑی ضرور شامل کرنے کا بھی کہا مگر فرنچائزز متفق نظر نہ آئیں، آٹھویں ایڈیشن کو آمدنی کے لحاظ سے ’’بہت اچھا‘‘ قرار دیتے ہوئے منافع کی رقم نہیں بتائی گئی۔
یاد رہے کہ 5 مئی تک فرنچائزز کو حسابات دینا ہوتے ہیں مگر اب 15 مئی تک کا وقت دیا گیا ہے، براڈ کاسٹ رائٹس و دیگر معاملات کے حوالے سے مختلف کمیٹیز بھی قائم کر دی گئی ہیں۔