لاہور: (ویب ڈیسک) انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے نیا فنانشل ماڈل تیار کر لیا جس میں بھارت کو کمائی کا بڑا حصہ ملنے کا امکان ہے، انگلینڈ دوسرے، آسٹریلیا تیسرے اور پاکستان چوتھے نمبر پر ہوگا۔
نئے فنانشل ماڈل کے مطابق آئی سی سی فل ممبرز کو سالانہ کمائی میں سے 88.81 فیصد جبکہ ایسوسی ایٹ ممبرز کو 11.19 فیصد حصہ دینے کی تجویز دی گئی ہے، انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے فل ممبرز کو مجموعی کمائی میں سے 532.84 ملین ڈالرز ملیں گے جبکہ ایسوسی ایٹ ممبرز صرف 67.16 ملین ڈالرز ہی حاصل کر سکیں گے۔
بھارت نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل پر اپنی بڑھتی ہوئی اجارہ داری کی وجہ سے مجموعی کمائی میں سے سب سے زیادہ حصہ مانگ لیا ہے، آئی سی سی کی سالانہ آمدن 600 ملین ڈالرز میں سے بھارت کو 38.5 فیصد یعنی 230 ملین ڈالرز دینے کی تجویز سامنے آئی ہے، تجویز پر عمل ہونے کے بعد بھارت آئی سی سی سے سالانہ ایک کھرب 71 ارب 30 کروڑ سے زائد کمائے گا۔
نئے ماڈل پر عمل ہونے کے بعد بھارت سب سے زیادہ کمانے والا بورڈ بن جائے گا، بھارتی بورڈ کے بعد سب سے زیادہ حصہ ملنے والوں میں انگلینڈ بورڈ 6.89 فیصد کے ساتھ دوسرے، آسٹریلیا 6.25 فیصد کے ساتھ تیسرے اور پاکستان کرکٹ بورڈ 5.75 فیصد کمائی کے ساتھ چوتھے نمبر پر ہو گا۔
نئے فنانشل ماڈل کے مطابق انگلینڈ کو آئی سی سی کی سالانہ کمائی میں سے 41 ملین ڈالرز، آسٹریلیا کو 37.53 ملین ڈالرز، پاکستان کو 34.51 ملین ڈالرز جبکہ نیوزی لینڈ کو 4.73 فیصد کے ساتھ 28.38 ملین ڈالرز ملیں گے۔
آئی سی سی کی سالانہ کمائی میں سے ویسٹ انڈیز کو 4.58 فیصد، سری لنکا 4.52، بنگلہ دیش 4.46 فیصد، جنوبی افریقا 4.37 فیصد، آئر لینڈ 3.01 فیصد اور افغانستان کو 2.80 فیصد حصہ ملنے کا امکان ہے۔