ورلڈ کپ کے بعد ماہرین کی مشاورت سے آگے بڑھیں گے: ذکا اشرف

Published On 29 October,2023 08:49 pm

لاہور: (دنیا نیوز) پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی کے سربراہ ذکا اشرف نے کہا کہ ورلڈ کپ ختم ہونے پر ہم نے اگلے منصوبے تیار کر لیے ہیں، ماہرین کی مشاورت سے آگے بڑھیں گے۔

ذکا اشرف نے کہا کہ پچھلے بورڈ کے چیئرمین نے کھلاڑیوں کو لیگز کھیلنے کی این او سی دی تھی، ورلڈ کپ کا وقت آیا تو کھلاڑیوں کے فٹنس مسائل سامنےآگئے، کھلاڑیوں کو این او سی جو دیے گئے اس کی قیمت ایشیاکپ، ورلڈ کپ میں دے رہے ہیں۔

ورلڈ کپ ایونٹ میں پاکستان ٹیم کی کارکردگی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ذکا اشرف نے کہا کہ انگلینڈ دفاعی چیمپئن ہے وہ بھی پوائنٹس ٹیبل پر ہم سے  بھی نیچےہے، ایونٹ کےدوران کھلاڑیوں کو برا بھلا نہ کہاجائے،انکا مورال ڈاؤن ہوتا ہے، نتائج کچھ بھی ہوں ورلڈ کپ کے بعد جو ماہرین رائے دیں گے اس کے مطابق فیصلہ کریں گے۔

ذکا اشرف نے کہا کہ دنیا بھر میں کھلاڑیوں کو بہت بھاری تنخواہیں دی جا رہی ہیں، میری سوچ تھی کہ کھلاڑیوں کو قومی ٹیم میں کھیلنے کے لیے زیادہ پیسے دیں، کھلاڑیوں کو ایک دو لیگز کے لیے اجازت دیں،کھلاڑیوں کو لیگز سے روکیں اور نیشنل ڈیوٹی کے لیے استعمال کریں۔

پی سی بی منیجمنٹ کمیٹی کے سربراہ ذکا اشرف نے مزید کہا کہ میرا کوئی سیاسی ایجنڈا نہیں،نجم سیٹھی کو بھی فیئرویل دینا چاہتا تھا، پاکستان کرکٹ کی بہتری کے لیے ان سے تعاون کرنے کو کہا تھا، پچھلے تین چار جو چیئرمین رہے انہوں نےکوئی پلان ہی نہیں کیا، یہ کمزوریاں ہیں جو ورلڈ کپ کے بعد کم کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ اللہ کے ہاتھ میں ہے کہ میں بورڈ چیئرمین رہوں گا یا نہیں، پیٹرن مجھے بہتر سمجھیں گے تو برقرار رکھیں گے، اگر وزیراعظم کسی اور کو چیئرمین بنائیں گے ہم انکو بھی سپورٹ کریں گے۔

ذکا اشرف کا کہنا تھا کہ میرا کوئی سیاسی ایجنڈا نہیں، پورے پاکستان میں نجم سیٹھی صاحب نے مجھ پر کیسز کرائے ہوئے ہیں، خود پیچھے کھڑے ہوئے ہیں اور بندے آگے کیے ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایشیاکپ کے بعد کپتان،نائب کپتان، چیف سلیکٹر، کوچز کے ساتھ میٹنگ کی تھی، بابر اعظم سے الگ بھی ملاقات کی تھی،ان کا کہنا تھا کہ ٹیم یکجا ہے، چند کھلاڑیوں پر گفتگو ہوئی تھی، تبدیلی کی تجویز کوئی نہیں تھی، کپتان اور کوچز ٹیم سلیکشن سے مطمئن تھے، شاداب خان کی فارم پر حفیظ اور مصباح نے تجویز دی تھی، کپتان اور کوچز نے شاداب کو ٹیم میں رکھنےکو کہا تھا۔