آکلینڈ: (ویب ڈیسک) پاکستانی بلے باز حسن نواز نے کہا ہے کہ وہ دو میچوں میں آؤٹ ہوئے تو پریشر میں آگئے تھے لیکن کپتان سلمان علی آغا اور شاداب خان نے انہیں سپورٹ کیا۔
نیوزی لینڈ کے خلاف آکلینڈ میں 44 گیندوں پر 105 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھلینے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے حسن نواز نے کہا کہ جب دو میچوں میں آؤٹ ہوا تو پریشر میں آگیا تھا، یہی سوچا تھا کہ ڈومیسٹک کرکٹ میں جاؤں گا اورکام کروں گا مگر کپتان سلمان علی آغا اور شاداب خان نے کافی سپورٹ کیا، دونوں نے کہا کہ آپ کی صلاحیتوں پر اعتبار ہے اور جب بھی کھیلو گے میچ جتواؤ گے۔
حسن نواز نے کہا کہ آج بھی یہی سوچاتھا کہ پہلا سنگل کرنا ہے، سنگل کرتے ہی دباؤ ختم ہوگیا، پریشر ختم ہونے کے بعد اپنی اننگز کھیلی، 22 سالہ حسن نواز نے بابر کا ٹی 20 ریکارڈ توڑ دیا، سب سے تیز سنچری بنانیوالے پاکستانی کرکٹر بن گئے
ان کا کہا تھا کہ ہمارے ذہن میں یہی ہے کہ باقی ممالک کی طرح اٹیکنگ کرکٹ کھیلنی ہے چاہے فلاپ ہوں، شروعات میں ناکامی ہوسکتی ہے مگر کرکٹ اٹیکنگ کھیلنی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جمی نیشم کو چھکا مارکر نصف سنچری مکمل کرنے والا شاٹ بہترین تھا، اسپنرز پر اٹیک کرنا فاسٹ باؤلرز کی نسبت قدرے آسان ہوتا ہے۔
حسن نواز کا کہنا تھا کہ میں نے سلمان آغا سے کہا کہ میچ فنش کریں مجھے سنچری کا شوق نہیں، سنچری آگے بھی کر سکتا ہوں میچ فنش کرنا ہے، ان کا کہنا تھا کہ رواں سیزن میں اچھا پرفارم کیا،دو دفعہ جب آؤٹ ہوا تو سلیکٹر حسن چیمہ کا میسج آیا کہ مجھے پتا ہے تم ضرور اسکور کرو گے، ان کے اعتماد دینے کا شکریہ۔
حسن نواز نے کہا ہے کہ عاقب جاوید نے انہیں کہا تھا کہ چاہے تم 5 زیرو بھی کرو، کھیلو گے تم ہی، اس طرح کا اعتماد ملنے سے آپ کچھ بھی کر سکتے ہیں، حسن نواز نے کہا کہ آج کی کامیابی ٹیم ورک کا نتیجہ ہےجو غلطیاں کی ہیں ان سے سیکھ رہے ہیں۔