اوول ٹیسٹ: بھارت نے دلچسپ مقابلے کے بعد انگلینڈ کو ہرا دیا، سیریز 2-2 سے برابر

Published On 04 August,2025 05:01 pm

اوول: (دنیا نیوز) بھارت نے پانچویں اور فیصلہ کن ٹیسٹ میچ میں سنسنی خیز مقابلے کے بعد انگلینڈ کو 6 رنز سے شکست دے دیکر سیریز 2-2 سے برابر کرلی۔

اوول میں کھیلے گئے پانچویں اور آخری ٹیسٹ میچ میں بھارت نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد انگلینڈ کو صرف 6 رنز سے شکست دے دی، بھارت نے میچ کے آخری روز 4 اہم وکٹیں لے کر فتح اپنے نام کی۔

بھارت کی جانب سے انگلینڈ کو جیت کے لیے 374 رنز کا ہدف دیا گیا تھا تاہم پوری ٹیم 367 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی، بھارت کی جانب سے محمد سراج نے شاندار بولنگ کرتے ہوئے 5 وکٹیں حاصل کیں جبکہ پرساد کرشنا نے بھی 4 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ اس نتیجے کے ساتھ ہی اینڈرسن ٹنڈولکر ٹرافی 2-2 سے برابر ہوگئی۔

جو روٹ نے دوسری اننگز میں شاندار 105 رنز کی اننگز کھیل کر ہوم گراؤنڈ پر سب سے زیادہ ٹیسٹ سنچریوں کا عالمی ریکارڈ توڑ دیا، یہ انگلینڈ میں ان کی 24 ویں سنچری تھی، جس سے وہ رکی پونٹنگ، جیک کیلس اور مہیلا جے وردھنے جیسے عظیم کھلاڑیوں کو پیچھے چھوڑ گئے، روٹ نے یہ سنگ میل بھارتی بالر آکاش دیپ کی گیند پر دو رنز لے کر چوتھے دن کے تیسرے سیشن میں عبور کیا۔

یہ بھی پڑھیں: جو روٹ نے ٹیسٹ کرکٹ میں ایک اور ریکارڈ اپنے نام کر لیا

روٹ نے بھارت کے خلاف مسلسل تیسرے ٹیسٹ میچ میں سنچری بنا کر سابق انگلش لیجنڈ جیک ہوبز کا ایک ٹیم کے خلاف سب سے زیادہ ٹیسٹ سنچریوں کا ریکارڈ بھی توڑ دیا، ان کی بھارت کے خلاف یہ 13ویں سنچری تھی، اس کے علاوہ، انہوں نے چوتھی اننگز میں نصف سنچری اسکور کر کے اس اننگز میں سب سے زیادہ ففٹی پلس اسکورز (13) کا ریکارڈ بھی برابر کر دیا اور وہ شیونارائن چندرپال، گریم اسمتھ اور کرس گیل کے ہم پلہ آ گئے۔

دوسری جانب ہیری بروک نے بھی اپنی دھواں دار بیٹنگ سے سب کو حیران کر دیا، انہوں نے محض 50 اننگز میں اپنی دسویں ٹیسٹ سنچری مکمل کر کے گزشتہ 70 سال میں سب سے کم اننگز میں 10 سنچریاں بنانے والے بلے باز بن گئے، اس سنگ میل کو ٹیسٹ تاریخ میں صرف آٹھ بلے بازوں نے ان سے بھی کم اننگز میں عبور کیا ہے۔

بروک نے یہ سنچری صرف 91 گیندوں پر مکمل کی جو چوتھی اننگز کی تاریخ کی ساتویں تیز ترین سنچری تھی، دلچسپ بات یہ ہے کہ چوتھی اننگز کی دو تیز ترین سنچریاں بھی انگلینڈ کے بلے بازوں گلبرٹ جیساپ (76 گیندیں، 1902) اور جونی بیئرسٹو (77 گیندیں، 2022) کے نام ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: 129 سال بعد انوکھا کارنامہ: انگلش بالر نے ٹیسٹ میں نئی تاریخ رقم کردی

سیریز مجموعی طور پر کئی ریکارڈز کی گواہ بنی، 21 انفرادی سنچریاں اسکور ہوئیں، جو کسی بھی ٹیسٹ سیریز میں سب سے زیادہ سنچریوں کا مشترکہ عالمی ریکارڈ ہے، اس سے قبل یہ ریکارڈ 1955 میں ویسٹ انڈیز اور آسٹریلیا کی سیریز میں قائم ہوا تھا۔

سیریز میں 9 مختلف بلے بازوں نے 400 سے زائد رنز اسکور کیے، جو کسی بھی ٹیسٹ سیریز میں سب سے زیادہ ہے، جبکہ 19 سنچری پارٹنرشپس بھی قائم ہوئیں، جو کہ ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں کسی سیریز میں سب سے زیادہ کا برابر ریکارڈ ہے۔

اوول گراؤنڈ کے حوالے سے بھی انگلینڈ نے اہم سنگ میل عبور کیا، یہاں انگلینڈ نے اپنی 100ویں ٹیسٹ سنچری مکمل کی، اور اوول اب لارڈز کے بعد انگلینڈ کا دوسرا ایسا میدان بن گیا ہے جہاں ٹیم نے 100 یا اس سے زائد سنچریاں بنائی ہیں۔

بھارت کی جیت نے اگرچہ سیریز کو برابر کر دیا، مگر انگلینڈ کے بلے بازوں نے اپنی شاندار بیٹنگ سے کرکٹ تاریخ میں اپنا نام سنہری حروف میں درج کرا لیا۔