لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستانی کرکٹرز محمد عامر اور عماد وسیم کے دی ہنڈرڈ 2025 سیزن کے لیے ناردرن سپرچارجرز کے ساتھ معاہدے ہو گئے۔
رپورٹس کے مطابق دونوں پاکستانی کرکٹرز کو بین ڈورشوئس اور مچل سینٹنر کی جگہ بطور متبادل کھلاڑی شامل کیا گیا ہے۔
اس سے قبل یہ خدشات ظاہر کیے جا رہے تھے کہ ٹورنامنٹ میں شامل بیشتر ٹیموں کے مالکان بھارتی ہونے کی وجہ سے پاکستانی کھلاڑیوں کو لیگ سے باہر رکھا جائے گا۔
ناردرن سپرچارجرز یکم اکتوبر سے بھارتی میڈیا گروپ ’سن‘ کے زیرانتظام آجائیں گے جس کے باعث پاکستانی کھلاڑیوں کی شرکت پر سوالات اٹھے تھے۔
سال کے آغاز میں یہ بات بھی سامنے آئی تھی کہ مارچ میں ہونے والے ڈرافٹ میں کسی بھی پاکستانی کھلاڑی کا انتخاب نہیں کیا گیا جو کہ پچھلے سیزنز کے مقابلے میں حیران کن تھا۔
اس حوالے سے قیاس آرائیاں کی گئیں کہ چار فرنچائزز کے مالکان بھارت سے تعلق رکھتے ہیں جبکہ دو کی ملکیت بھارتی نژاد امریکیوں کے پاس ہے اور اسی اثر و رسوخ کی وجہ سے پاکستانی کھلاڑیوں کو نظر انداز کیا گیا ہو گا۔
تاہم انگلش کرکٹ بورڈ (ای سی بی) نے ان خدشات کو یکسر مسترد کرتے ہوئے یقین دہانی کرائی تھی کہ پاکستانی کھلاڑیوں کو ٹورنامنٹ سے باہر نہیں رکھا جائے گا۔
ماہرین کے مطابق ڈرافٹ کے وقت پاکستان ٹیم کی ویسٹ انڈیز کے دورے اور متحدہ عرب امارات میں سہ ملکی سیریز کے باعث عدم دستیابی، حالیہ ٹی 20 پرفارمنس میں کمی اور پچھلے سال شاہین آفریدی اور نسیم شاہ کی آخری وقت میں دستبرداری بھی اہم وجوہات تھیں۔
عامر اور عماد کی شمولیت سے سپرچارجرز کی ٹیم مضبوط ہو گئی ہے جس میں انگلینڈ کے آل راؤنڈر بین سٹوکس بھی شامل ہیں حالانکہ سٹوکس نے کندھے کی سرجری کے باعث اس سیزن میں دی ہنڈرڈ نہ کھیلنے کا فیصلہ کیا ہے۔