راولپنڈی: (دنیا نیوز) راولپنڈی میں گورنمنٹ کالج کے ہاسٹل میں رہائش پذیر طالبہ پُراسرار طور پر جاں بحق ہو گئی۔
ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بظاہر طالبہ کی موت طبعی لگتی ہے۔ ہاسٹل طالبات کا کہنا ہے کہ بیس سالہ عروج فاطمہ کو رات زہریلے کیڑے نے کاٹا، وارڈن کے بروقت ہسپتال نہ لے جانے پر جان چلی گئی۔
ڈاکٹرز کے مطابق طالبہ عروج فاطمہ کے جسم پر کسی کیڑے کے کاٹنے کے نشانات ملے نہ ہی تشدد کا کوئی نشان تھا۔ طالبہ کے معدے، انگلیوں اور خون کے نمونے بھی حاصل کر لیے گئے ہیں جو تفصیلی میڈیکل رپورٹ کے لیے پنجاب فارنزیک لیب لاہور بھیجے جائیں گے۔
اس سے پہلے طالبات نے واقعہ پر سخت احتجاج کرتے ہوئے سکس روڈ کو بلاک کر دیا تھا۔ ان کا موقف تھا کہ عروج فاطمہ کو رات زہریلے کیڑے نے کاٹا لیکن وارڈن کے بروقت ہسپتال نہ لے جانے سے اس کی جان چلی گئی۔
دوسری جانب کالج انتظامیہ کا کہنا تھا کہ عروج فاطمہ دل کے عارضے میں مبتلا تھی۔ پوسٹ مارٹم کے بعد عروج فاطمہ کی میت ورثاء کے حوالے کر دی گئی ہے۔