حیدرآباد: (دنیا نیوز) حیدرآباد میں معصوم بچی ارمش کے سفاکانہ قتل کی ایف آئی آر لطیف آباد بی سیکشن تھانے میں درج کرلی گئی، تاحال کوئی گرفتاری عمل میں نہ آسکی۔
تفصیلات کے مطابق، گزشتہ شام لطیف آباد نمبر دس جیلانی مسجد کے قریب سے 6 سالا بچی ارمش کی لاش ملی تھی، بچی کی لاش کی اطلاع پر پولیس نے لاش کو تحویل میں لیے تھا۔ برقعہ پوش خاتون کی جانب سے بچی کی لاش پھینکنے کی فوٹیج بھی منظر عام پر آنے پر پولیس کی تحقیقات میں تیزی آگئی، پولیس نے بچی کے قتل کی ایف آئی آر بچی کے والد آفتاب علی کی فریاد پر نامعلوم افراد کے خلاف درج کر لی ہے۔ بچی کے والد کا کہنا ہے کہ ہماری کسی سے کوئی دشمنی نہیں۔
حیدرآباد کی بی سیکشن پولیس کے مطابق تحقیقات کیلیے ارمش کے دادا شوکت، دادی سلمی اور دیگر گھر والوں کا بیان ریکارڈ کرلیا ہے، پولیس نے بچی کا ڈی این اے ٹیسٹ کروانے کے لیے ناخن، بال اور کپڑوں سمیت دیگر سامان لیاقت میڈیکل یونیورسٹی جامشورو بھیج دی ہیں، ارمش کے دادا کا کہنا ہے کہ جس وقت وہ دکان پر جا رہے تھے تو اس وقت 5 بج رہے تھے اور ارمش گلی میں موٹر سائیکل کے پاس کھڑی تھی۔
پولیس زرائع کے مطابق بچی کی عبوری پوسٹ مارٹم رپورٹ میں موت کے اسباب سانس روکنے کی وجہ سے ہونے کا امکان ہے، مکمل پوسٹ مارٹم رپورٹ مل جانے کے بعد بچی کی موت کے اصل حقائق سامنے آسکیں گئے، ایس ایس پی حیدرآباد عدیل چانڈیو نے بتایا کہ قتل کی ورادت گھر کے پاس اور ڈیڑھ دو گھنٹے کا واقع ہے، اس لیے قریبی رشتیداروں سے معلومات لی جا رہی ہیں۔