پشاور: (دنیا نیوز) پرنسپل کو جنسی تشدد اور طالبات کو ہراساں کے جرم میں مجموعی طور پر 105سال قید پشاور میں نجی اسکول کے اور دس لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنا دی گئی۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج پشاور محمد یونس خان نے حیات آباد میں واقع نجی تعلیمی ادارے کے پرنسپل کو طلباء کو جنسی تشدد کا نشانہ، ویڈیو بنانے اور ہراساں کرنے پر مجوعی طور پر 105سال قید بامشقت اور 10لاکھ روپے جرمانہ کی سزا کے احکامات جاری کر دیئے ہیں۔
استثاثہ کے مطابق حیات آباد چلڈرن اکیڈمی کے پرنسپل اور مالک عطااللہ مروت پر الزام ہے کہ وہ اسکول میں زیر تعلیم طالبات کو جنسی تشدد کا نشانہ بنا کر ویڈیو بناتا تھا جبکہ اسکول میں فحاشہ خواتین کو بھی لاتا تھا جس پر تھانہ حیات آباد پولیس نے ملزم کو گرفتار کر کے اس کے خلاف مقدمہ درج کر دیا تھا۔
عدالت نے مقدمے کی سماعت مکمل ہونے اور استغاثہ کی جانب سے ملزم پر جرم ثابت ہونے پر 25سال قید بامشقت اور ایک لاکھ روپے جرمانہ چار ماہ قید، زیر دفعہ 365پی کے تحت عمر قید، دو لاکھ روپے جرمانہ یا چھ ماہ قید، زیر دفعہ 377کے تحت عمر قید اور تین لاکھ روپے جرمانہ ، دفعہ 376کے تحت 20سال قید بامشقت اور دو لاکھ روپے جرمانہ ، زیر دفعہ 354کے تحت دو سال قید اور دس ہزار روپے جرمانہ، زیر دفعہ 497کے تحت چار سال قید اور بیس ہزار روپے جرمانہ، زیر دفعہ 498 کے تحت دو سال قید دس ہزار روپے جرمانہ، زیر دفعہ 509کے تحت دو سال قید اور دو لاکھ روپے جرمانے کی سزا کے احکاما ت جاری کر دیئے ہیں جبکہ عدالت نے ملزم کی اب تک جیل میں گزاری جانے والی مدت بھی قید قرار دے دی ہے۔